شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف نماز جمعہ کے بعد ملک گیر سطح پر لوگوں نے پُر امن احتجاج کیا۔
کہیں پر لوگوں نے نماز جمعہ کے بعد ہاتھوں میں بینرز اور پوسٹرز اٹھاکر احتجاج کیا تو کہیں لوگوں نے روزہ رکھ کر اور دعا مانگ کر اپنا احتجاج درج کرایا۔
خاص طور پر ریاست اترپردیش میں حکومت کی جانب سے کئی علاقوں میں انٹرنیٹ خدمات معطل کردی گئیں جبکہ نماز جمعہ کے پیش نظرپولیس کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔
قومی دارالحکومت دہلی کے شاہ جہانی جامع مسجد کے باہر نماز جمعہ کے بعد ایک بار پھر شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
جامعہ کے طلبا نے گاندھی جی کا طریقہ اپناتے ہوئے ستیہ گرہ شروع کیا ہے۔ اس ستیہ گرہ میں طلبا کے علاوہ مقامی لوگ بھی شامل ہورہے ہیں جن کا مطالبہ ہے کہ شہریت قانون کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں پر پولیس نے جو بربریت کی ہے، اس کی بڑے پیمانے پر انکوائری ہو۔
تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد میں نماز جمعہ کے موقع پر این آر سی اور سی اے اے کے خلاف متوقع احتجاج کے پیش نظر حیدرآباد کی تاریخی مکہ مسجد کے اطراف میں احتیاطی طور پر سخت سکیورٹی انتظامات کیے گئے تھے۔ نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد عوام نے معمول کے مطابق اپنی راہ لی اور کسی قسم کا احتجاج منظم نہیں کیا لیکن مسجد سے دور جاکر چند نوجوانوں نے پوسٹرز اور بینرز اٹھائے سی اے اے اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔ تاہم پولیس نے جلد ہی اس گروہ کو منتشر کر دیا۔