دہلی:قومی دارالحکومت دہلی کے جنتر منتر پر آج کل ہند مسلم اتحاد المسلمین کے ریاستی صدر کلیم الحفیظ نے گرفتاری کے لیے احتجاج کا اعلان کیا تھا جس کی منظوری آخری وقت میں دہلی پولیس نے رد کر دیا۔ منظوری رد کرنے کے بعد کلیم الحفیظ نے یہ اعلان کیا کہ وہ سنسد مارگ پولیس اسٹیشن کے باہر اپنا احتجاج درج کرائیں گے اور تھانے کے اندر جاکر میمورنڈم سونپنے کا کام کریں گے لیکن ایم آئی ایم کے کارکنان کو دہلی پولیس نے احتجاج کرنے نہیں دیا اور جیسے ہی وہ پارلیمنٹ تھانے پر پہنچے تو وہاں سے انہیں حراست میں لے کر بسوں میں بھر کر لے جایا گیا۔ Protest against Nupur Sharma at Jantar Mantar, Police arrested
Protest Against Nupur Sharma at Jantar Mantar: جنتر منتر پر نُپور شرما کے خلاف احتجاجی مظاہرہ
دہلی میں واقع جنتر منتر پر ایم آئی ایم کے احتجاج کو پولیس نے رد کردیا اور احتجاجیوں کو پولیس بسوں میں بٹھاکر دوسری جگہ منتقل کردیا۔ احتجاجیوں کا کہنا تھا کہ ہمیں گرفتاری سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ ہم اپنے پیغمبر کے لیے اگر ہمیں گرفتاری دینی پڑتی ہے تو ہم اس سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ Protest against Nupur Sharma at Jantar Mantar
یہ بھی پڑھیں:
اس موقع پر ای ٹی وی نمائندے نے مسلم اتحاد المسلمین کے صدر کلیم الحفیظ سے بات کرنے کی کوشش کی، وہ بات کر ہی رہے تھے کہ انہیں پولیس نے حراست میں لے کر انہیں گھسیٹتے ہوئے بس میں بٹھا دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم صرف اور صرف نُپور شرما اور نوین کمار جندل کے خلاف احتجاج کرنے پہنچے تھے۔ انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخانہ الفاظ کہے تھے۔احتجاج میں شامل دیگر افراد کا کہنا تھا کہ ہمیں گرفتاری سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہم بس اتنا چاہتے ہیں کہ پولیس گرفتار نہ کرے اور اس کے لیے اگر ہمیں گرفتاری دینی پڑتی ہے تو ہم اس کے لیے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔