اردو

urdu

ETV Bharat / state

'فرانس کے خلاف احتجاج قانونی حدود میں رہ کر کریں'

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے دہلی اقلیتی کمیشن کے سابق صدر ڈاکٹر ظفرالاسلام خان نے کہا کہ فرانس میں پیغمبرﷺ کی شبیہ کو کارٹون کے ذریعے پیش کیا جانا غلط ہے۔ اسے کوئی بھی مسلمان برداشت نہیں کرسکتا ہے، لیکن اسلام کے نام پر کسی کا قتل کرنا بھی جائز نہیں ہے۔

By

Published : Nov 2, 2020, 9:10 PM IST

ex chairman of delhi minority commission dr zafarul islam khan
دہلی اقلیتی کمیشن کے سابق صدر ڈاکٹر ظفرالاسلام خان

فرانس میں پیغمبر اسلام حضرت محمدﷺ کی شبیہ پیش کرنے پر جو واقعہ پیش آیا اور اس کے بعد فرانس نے مبینہ اسلامی شدت پسندی کے خلاف موقف اپنایا، اس کی عالمی سطح پر مخالفت کی جا رہی ہے۔

'فرانس کے خلاف احتجاج قانونی حدود میں رہ کر کریں'

عالم اسلام کے تمام ممالک نے فرانسیسی صدر کے بیان پر برہمی کا اظہار کیا ہے، لیکن جو فرانس میں اسلام کے نام پر قتل کیے گئے ہیں، اس کے خلاف بھی مسلسل آوازیں اٹھ رہیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: آشیانہ ملنے کے بعد معصوموں نے جمعیت کو کہا 'شکریہ'

اسی موضوع پر ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے دہلی اقلیتی کمیشن کے سابق صدر ڈاکٹر ظفرالاسلام خان سے بات کی، جس میں انہوں نے کہا کہ فرانس میں پیغمبرﷺ کی شبیہ کو کارٹون کے ذریعے پیش کیا جانا غلط ہے۔ اسے کوئی بھی مسلمان برداشت نہیں کر سکتا ہے، لیکن اسلام کے نام پر کسی کا قتل کرنا بھی جائز نہیں ہے۔

دہلی اقلیتی کمیشن کے سابق صدر ڈاکٹر ظفرالاسلام خان

انہوں نے مزید کہا کہ جیسا کہ کہا جارہا ہے کہ فرانس میں کیے گئے قتل مسلمانوں کے ذریعے کیے گیے ہیں تو یہ غلط ہے، ہمیں احتجاج کرنا چاہیے، لیکن قانون کو اپنے ہاتھ میں نہیں لینا چاہیے کیونکہ یہی ہمارے نبیﷺ کی تعلیمات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نبی پاکﷺ دنیا کے لیے رحمت بن کر آئے تھے۔ انہوں نے کبھی کسی پر ظلم نہیں کیا۔ انہوں نے 13 برس ان کے خلاف جنگ لڑنے والے لوگوں کو بھی فتح مکہ کے بعد معاف کر دیا تھا تو ہم کیسے ان کے نام پر کسی کا خون بہا سکتے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details