بنگلہ دیش میں فرقہ وارانہ تشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے راشٹریہ نرمان پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر آنند کمار نے کہا کہ 12 سے 13 اکتوبر تک درگا پوجا کے موقع پر کومیلا سے شروع ہونے والے فرقہ وارانہ تشدد کی آگ اب بنگلہ دیش کے دیگر علاقوں میں بھی پھیل چکی ہے۔ وہیں بنگلہ دیش کی پولیس اور دیگر سیکورٹی فورسز کے خاموش تماشائی بننے کی شکایات موصول ہوئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کومیلا میں 13 اکتوبر کی صبح 10 بجے سے جھگڑا شروع ہوا۔ پولیس اہلکار تاخیر سے پہنچتے ہیں۔ تب تک سب کچھ ختم ہو چکا تھا۔
واضح رہے کہ بنگلہ دیش میں ایک مورتی کے پاس قرآن کی مبینہ بے حرمتی کے بعد تشدد بھڑک اٹھا جس کی وجہ سے لوگ بے قابو ہوگئے اور فسادات بھڑک اٹھے جس میں ہندوؤں کی املاک کا نقصان ہوا۔ لیکن وزیر اعظم شیخ حسینہ نے فوری مندورں کا دورہ کر کے زمہ داروں کو سخت سزا دینے کا اعلان کیا تھا۔
راشٹرا نرمان پارٹی کے سینکڑوں کارکنان نے کناٹ پلیس میں بنگلہ دیش کے ہندوؤں پر ہونے والے مظالم کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا اور بنگلہ دیش کے ہائی کمشنر کو ایک میمورنڈم پیش کیا جس میں مطالبہ کیا گیا کہ وہاں موجود تمام ہندو بھائیوں اور بہنوں کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے۔ ان واقعات میں ملوث لوگوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے۔