نئی دہلی: وزیراعظم نریندر مودی 13 اکتوبر 2023 کو 9ویں P20 چوٹی کانفرنس کا افتتاح کریں گے۔ لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا اس موقع پر شرکت کریں گے۔ جی 20 ممالک کی پارلیمانوں کے اسپیکرس کے علاوہ مدعو ممالک کی پارلیمانوں کے اسپیکرس بھی سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔ قابل ذکر ہے کہ پان افریقی پارلیمنٹ کے صدر پہلی بار ہندوستان میں منعقد ہونے والے P-20 سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔ یہ چوٹی کانفرنس یشوبومی، دوارکا، نئی دہلی میں نو تعمیر شدہ انڈیا انٹرنیشنل کنونشن اینڈ ایکسپو سینٹر (IICC) میں منعقد ہوگی۔
برازیل کے چیمبر آف ڈپٹیز کے صدر، محترمہ آرتھر سیزر پریرا ڈی لیرا، ہاؤس آف کامنس کی اسپیکر سر لنڈسے ہوئل، پان افریقن یونین کے صدر ڈاکٹر اشبیر ڈبلیو گایو، میکسیکو کی سینیٹ کی صدر محترمہ اینا لیلیا رویرا رویرا، جمہوریہ کوریا کی قومی اسمبلی کے اسپیکر مسٹر کم جن پیو، جنوبی افریقہ کے صوبوں کی قومی کونسل کے چیئرپرسن لینسی آموس میسنڈو، عمان کی ریاستی کونسل کے چیئرمین شیخ عبدالمالک عبداللہ الخلیلی، آئی پی یو کے صدر ر ڈوارٹے پچیکو چوٹی کانفرنس میں شرکت کے لیے آج ہندوستان پہنچے۔ بنگلہ دیش کی پارلیمنٹ کی اسپیکر ڈاکٹر شیریں شرمین چودھری 10 اکتوبر 2023 کو پہنچیں۔ آسٹریلیا کی سینیٹ کی صدر سینیٹر محترمہ سو لائنز اور آسٹریلیا کے ایوان نمائندگان کے اسپیکر مسٹر ملٹن ڈک 07 اکتوبر 2023 کو سمٹ میں شرکت کے لیے نئی دہلی پہنچے۔
"واسودھئیو کٹمبکم - ایک زمین، ایک خاندان، ایک مستقبل کے لیے پارلیمنٹ" کے جذبے کے مطابق یہ سربراہی اجلاس عالمی اتحاد اور تعاون کی اہمیت کو اجاگر کرے گا۔ اس کے پیچھے بنیادی مقصد یہ ہے کہ پوری دنیا ایک خاندان ہے اور آج ہم سب مل کر جو اقدامات کرتے ہیں وہ دنیا بھر کے تمام لوگوں کے مستقبل کا تعین کرے گا۔ یہ تھیم پوری دنیا کی پارلیمانوں اور ممالک کے لیے ایک پیغام ہو گا کہ پائیدار ترقی، ماحولیاتی تبدیلی، صنفی مساوات اور امن جیسے عالمی چیلنجوں کو حل کرنے کے لیے سرحدوں اور اختلافات سے بالاتر ہو کر مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ کسی کو پیچھے نہ چھوڑتے ہوئے سب کے لیے ایک بہتر مستقبل بنانے کے لیے ایک عالمی برادری کے طور پر اکٹھے ہونے کے جذبے کی بھی علامت ہے۔
اس دو روزہ سربراہی اجلاس میں عصری اہمیت کے درج ذیل موضوعات زیر بحث آئیں گے۔
(i) پائیدار ترقی کے اہداف کے لیے ایجنڈا 2030: کامیابیوں کا مظاہرہ کرنا، پیشرفت کو تیز کرنا،
(ii) سبز مستقبل کے لیے پائیدار توانائی کی منتقلی،
(iii) صنفی مساوات کو مرکزی دھارے میں لانا – خواتین کی ترقی سے لے کر خواتین کی قیادت میں ترقی تک رسائی
(iv) عوامی ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے ذریعے لوگوں کی زندگیوں میں تبدیلی لانا ہے ۔