ایٹا نگر: منگل کو یہاں اروناچل پردیش قانون ساز اسمبلی کے خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے محترمہ مرمو نے کہاکہ نظم و ضبط اور وقار، یہ دونوں چیزیں پارلیمانی جمہوریت کی پہچان ہیں۔ ہمیں بحث کے مواد اور بحث کی سطح کو بھی بلند رکھنا چاہیے۔ صدر جمہوریہ نے پارلیمانی جمہوریت کے اعلیٰ معیار کی پیروی کرنے میں اروناچل پردیش قانون ساز اسمبلی کے ریکارڈ پر خوشی کا اظہار کیا۔
اپنے خطاب میں صدر نے آلودگی اور موسمیاتی تبدیلی جیسے جدید دور کے مسائل پر بھی بات کی اور ان کے فوری حل کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے اروناچل پردیش میں ’پختہ منشور‘ کے ذریعہ آب و ہوا کی تبدیلی سے متعلق چیلنجوں سے نمٹنے کے عزم پر اطمینان کا اظہار کیا اور امید ظاہر کی کہ دیگر ریاستیں اس ماڈل کو اپنانے کی طرف بڑھیں گی۔
انہوں نے اروناچل پردیش قانون ساز اسمبلی کی 'ای-ودھان' پہل کی تعریف کی، جو کام کاج میں کاغذ کے استعمال کی ضرورت کو ختم کرنے کی پہل ہے اوریہ ڈیجیٹل انڈیا پروگرام کا حصہ ہے۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ جس طرح سے ریاست میں 2022 کوای-گورننس سال کے طور پر منایا گیا، اس سے انتظامی اصلاحات میں مدد ملے گی اور عام لوگوں کی زندگی آسان ہوگی۔
محترمہ مرمو نے کہا کہ اروناچل پردیش ہندوستان کے اسٹریٹجک نقطہ نظر سے ایک بہت اہم ریاست ہے اور یہ ملک کے مشرقی ممالک کے ساتھ کام کرنے کے ایکٹ ایسٹ پالیسی کے لحاظ سے ایک بڑا اسٹیک ہولڈر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے شمال مشرقی خطہ میں طویل عرصے سے سڑک، ریل اور ہوائی خدمات کا فقدان تھا، لیکن آج حکومت ترجیحی بنیادوں پر اس خطہ میں رابطے کی سہولیات کی توسیع پر عمل پیرا ہے۔