آج ہسپتالوں کوروناوائرس کی آڑ میں مریضوں کا علاج کرنے سے انکار کر رہے ہیں، حالانکہ وہ مریض کی حالت دیکھ رہے ہوتے ہیں، پھر بھی مریضوں کو ایڈمٹ کرنے کے بجائے اسے دوسرے ہسپتال جانے کا مشورہ دیتے ہیں، جس کی وجہ سے مریض کا بروقت علاج نہیں ہو پاتا، اور مریض دم توڑ دیتا ہے۔
علاج نہ ملنے سے آٹھ ماہ کی حاملہ خاتون کی موت ایسا ہی ایک واقعہ قومی دارالحکومت دہلی سے منسلک ریاست اترپردیش کے صنعتی شہر نوئیڈا میں سامنے آیا ہے، جہاں آٹھ ماہ کی حاملہ خاتون کو اپنے شوہر کے ساتھ آدھا درجن سے زیادہ ہسپتالز کا چکر کاٹنا پڑا، لیکن کہیں بھی اس کا علاج نہیں ہوا۔
واضح رہے کہ سرکاری ہسپتال کے ساتھ ساتھ نجی ہسپتالز نے اس مریض کا علاج کرنے سے انکار کردیا، اور اس ہسپتال میں بھی جس میں اس کا علاج ہورہا تھا اس نے بھی علاج کرنے کے بجائے کسی اور ہسپتال جانے کا مشورہ دیا، جس کی وجہ سے اس مریض کا ہسپتال کے چکر لگانا مہنگا پڑگیا اور آخرکار آٹھ ماہ کی حاملہ خاتون نے اپنی بیماری سے لڑتے ہوئے گریٹرنوئیڈا کے ہسپتال کے دروازے پر دم توڑ دیا۔
میڈیا نے اس معاملے میں دخل اندازی کی تو ضلع انتظامیہ نے چیف میڈیکل آفیسر اور ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کی ٹیم کو معاملے کی تحقیقات کرنے کی ہدایت کی جب میڈیا نے اس معاملے میں دخل اندازی کی تو ضلع انتظامیہ نے چیف میڈیکل آفیسر اور ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کی ٹیم کو معاملے کی تحقیقات کرنے کی ہدایت کی۔
نوئیدا میں ایک بار پھر سے شرمسار کرنے کا معاملہ سامنے آیا ہے، اور نوئیڈا میں آٹھ ماہ کی حاملہ خاتون نے ہسپتال کے سامنے ایمبولینس میں دم توڑ دیا، جبکہ اہل حاملہ خاتون کے علاج کے لیے رات بھر در در کی ٹھوکریں کھاتا رہا، کہ کوئی ہسپتال حاملہ خاتون کے علاج کے لیے حامی بھر لے، لیکن افسوس ایسا نہیں ہوا۔
نوئیڈا میں آٹھ ماہ کی حاملہ خاتون کو اس کا شوہر آدھا درجن سے زیادہ ہسپتالز لیکر گیا، لیکن کہیں بھی اس کو علاج نہیں ملا، جس کی وجہ اس کی موت ہوگئی واضح رہے کہ حاملہ خاتون کے شوہر نے جمس ہسپتال میکس، اے ایس آئی، ڈسٹرکٹ ہسپتال، شوالک، شاردا، تک اپنے مریض کو لیکر گئے۔ لیکن ان تمام نے مریض کو ایڈمٹ کرنے سے انکار کر دیا۔
خیال رہے کہ حاملہ خاتون نے جمس ہسپتال کے گیٹ پر ایک ایمبولینس میں توڑ دیا، جبکہ شوالک ہسپتال میں اس عورت کا علاج چل رہا تھا، اور شوالک ہسپتال نے بھی علاج کرنے سے انکار کردیا تھا ور کہا تھا کہ اور انہیں کسی اور ہسپتال میں لے جائیں۔
واضح رہے کہ حاملہ عورت غازی آباد کی کھوڈا کالونی کی رہائشی تھی۔