وزیر اعظم مودی نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں تہوار کا موسم شروع ہونے جارہا ہے۔ اور اس کو دھیان میں رکھتے ہوئے ان کی حکومت نے غریب طبقے کے لیے ایک اہم فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پردھان منتری غریب کلیان اناج یوجنا کو نومبر تک بڑھایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس اسکیم کو بڑھانے پر 90 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ لاگت آئے گی۔ اگر آپ گزشتہ تین مہینوں کے اخراجات اس میں شامل کردیں تو یہ تقریبا ڈیڑھ لاکھ کروڑ ہوجاتے ہیں۔
مودی نے کہا کہ برسات کے موسم میں زیادہ تر کام بنیادی طور پر زراعت کے شعبے میں ہوتا ہے اور جولائی کے بعد تہواروں کا موسم شروع ہوجاتا ہے۔ تہواروں کا یہ وقت ضرورتوں کو بھی بڑھاتا ہے اور اخراجات میں بھی اضافہ کرتا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت نے پورے بھارت کے لیے ایک خواب دیکھا ہے۔ اب ایک قوم، ایک راشن کارڈ یعنی پورے بھارت کے لیےایک راشن کارڈ کا انتظام بھی ہو رہا ہے۔ اس کا سب سے زیادہ فائدہ ان لوگوں کو ہوگا، جو اپنا گاؤں چھوڑ کر ملازمت یا دوسری ضروریات کے لیے کہیں اور چلے جاتے ہیں اور کسی دوسری ریاست میں جاکر رہتے ہیں۔
غریب کلیان اسکیم کے لیے کسانوں اور ٹیکس دہندگان کی تعریف کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ آج اگر حکومت غریبوں، مسکینوں کو مفت اناج فراہم کرنے کے قابل ہے ، تو اس کا سہرا دو طبقوں کو جاتا ہے۔ ہمارے ملک کے محنتی کسان اور ہمارے ملک کے ایماندار ٹیکس دہندگان۔ آج میں ہر کسان، ہر ٹیکس دہندہ کو دل سے سلام پیش کرتا ہوں۔
انہوں نے ملک کو خود کفیل بنانے کے لیے وطن کے باشندوں سے دن رات محنت کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ آنے والے وقت میں ہم اپنی کوششیں مزید تیز کریں گے۔ ہم غریب، مظلوم اور محروم ہر اس فرد کو بااختیار بنانے کے لیے مستعدی سے کام کریں گے۔ تمام احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے ہم معاشی سرگرمیوں کو مزید آگے بڑھائیں گے۔ ہم خود انحصار بھارت کے لیے دن رات ایک کریں گے۔ ہم سب مقامی لوگوں کے لیے آواز بلند کریں گے۔ اس عزم کے ساتھ ہمیں 130 کروڑ لوگوں کو عزم کے ساتھ مل کر کام کرنا ہے اور آگے بڑھنا ہے۔