قومی دارالحکومت دہلی میں پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے چیئرمین او ایم اے سلام نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مرکز کی مودی حکومت نے تین نئے زرعی قوانین لاکر بھارتیہ کسانوں کی حالت زار کو مزید بدتر کر دیا ہے اور اس نے اپنے سرمایہ داروں کے حامی اور غریب و عوام مخالف چہرے کو بے نقاب کیا ہے۔ اگر حکومت نے کسانوں کی شکایتوں کو نہیں سنا تو جلد ہی یہ پورے ملک کی شکایت بن جائے گی۔ لہٰذا ملک کے ہر شہری کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ ان پرامن و جمہوری مظاہروں کی حمایت کرے۔
کسان مظاہروں کو پاپولر فرنٹ کی حمایت بی جے پی کی حکمرانی والی ریاست ہریانہ میں، پولیس پرتشدد طریقے اپنا کر کسانوں کے مارچ کو روکنے کی کوشش کر رہی ہے اور ان کے رہنماؤں کو گرفتار کر رہی ہے۔ اس کی سخت انداز میں مذمت کی جانی چاہئے۔ پاپولر فرنٹ ان مظاہروں اور کسانوں کے مطالبوں کی حمایت کرتی ہے۔
کسان مظاہروں کو پاپولر فرنٹ کی حمایت یہ بھی پڑھیں: شدید ٹھنڈ میں کسانوں پر پانی کی بوچھار بےحد نا انصافی :راہل
ایسے نازک وقت میں آج ملک یوم آئین منا رہا ہے۔ جس آئین پر خفیہ و اعلانیہ حملے ہو رہے ہیں۔ ایک طرف جہاں دائیں بازو کی ہندو طاقتیں علی الاعلان دستور کو اپنی منو اسمرتی سے بدلنے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ وہیں، اس سے بھی خطرناک حملے نئے نئے ظالمانہ قوانین کی شکل میں ہو رہے ہیں، جن سے عوام کے بنیادی حقوق سلب کیے جا رہے ہیں اور آئین کی بنیادوں کو کمزور کیا جا رہا ہے۔
کسان مظاہروں کو پاپولر فرنٹ کی حمایت سماج کے کمزور اور حاشیے پر کھڑے کر دیے گئے طبقات کے بے قصور لوگوں نے پہلے ہی اس کے نتائج بھگتنے شروع کر دیے ہیں۔ بے قصوروں کو حکومت کے مخالف سیاسی موقف اور نظریہ اختیار کرنے کی پاداش میں جیلوں میں ڈالا جا رہا ہے۔
کسان مظاہروں کو پاپولر فرنٹ کی حمایت پرامن مظاہرے اور جمہوری احتجاجات اب جرائم اور غداری میں شمار ہونے لگے ہیں۔ اس لیے وقت آگیا ہے کہ ملک کے شہری اپنے تمام اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے آئین کی حفاظت کے لیے متحدہو کر لڑائی لڑیں۔