سرگرم حکمرانی اور بروقت نفاذ کے لئے آئی سی ٹی پر مبنی کثیر ماڈل والے پلیٹ فارم پرگتی کے ذریعے یہ وزیراعظم کی 32 ویں گفتگو تھی۔ اس گفتگو میں مرکزی اور ریاستی حکومتیں شامل ہوتی ہیں۔
پرگتی کی میٹنگ میں وزیراعظم نے کُل 11 چیزوں پر بات چیت کی، جن میں نو التوا میں پڑے پروجیکٹ ہیں۔ 24 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت والے یہ نو پروجیکٹ، نو ریاستوں یعنی اڈیشہ، تلنگانہ، مہاراشٹر، جھارکھنڈ، بہار، کرناٹک، آندھرا پردیش، کیرالہ اور اترپردیش اور تین مرکزی وزارتوں میں نافذ کئے جارہے ہیں۔
اس سلسلے میں ریلوے کی وزارت میں تین، سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت میں پانچ ، جبکہ پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت کے تحت ایک پروجیکٹ ہے۔
انشورنس اسکیم - پی ایم جے جے بی وائی اور پی ایم ایس بی وائی اسکیموں کے تحت پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔
اسکولی طلبا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے میٹنگ کے دوران مالی خدمات کے محکمے کے تحت آنے والی انشورنس اسکیموں – پردھان منتری جیون جیوتی بیمہ یوجنا (پی ایم جے جے بی وائی) اور پردھان منتری سرکشا بیمہ یوجنا ( پی ایم ایس بی وائی) سے متعلق شکایات اور ان کے ازالے میں کارکردگی کا بھی جائزہ لیا۔
مزید پڑھیں: ' کانگریس کی حکومت والی ریاستوں میں سی سے اے کے خلاف قرارداد منظور کیا جائے گا'
وزیراعظم نے ای – حکمرانی کے ذریعے مؤثر پولیسنگ کے جامع اور مربوط نظام - کرائم اینڈ کریمینل ٹریکنگ نیٹ ورک این سسٹم ( سی سی ٹی این ایس) کے تحت پیش رفت کا بھی جائزہ لیا۔
پچھلے 31 پرگتی پروگراموں میں وزیراعظم 12.30 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے 269 پروجیکٹوں کا جائزل لے چکے ہیں۔
وزیراعظم نے 17 مختلف شعبوں میں حکومت کے 47 پروگراموں اور اسکیموں سے متعلق شکایات کے ازالے کا بھی جائزہ لیا۔