اردو

urdu

ETV Bharat / state

India versus Bharat row جی ٹوینٹی میں وزیر اعظم نریندر مودی کی بھارت لکھی ہوئی نیم پلیٹ سے اپوزیشن انڈیا بلاک ناراض

نئی دہلی میں ہفتہ کو شروع ہونے والے جی 20 سربراہی اجلاس میں وزیر اعظم کی جانب سے بھارت لکھی ہوئی نیم پلیٹ کے استعمال کے بعد اپوزیشن انڈیا بلاک نے نریندر مودی حکومت پر تنقید کی ہے۔Modi's Bharat Nameplate Controversy

PM Narendra Modi's Bharat nameplate at G20
PM Narendra Modi's Bharat nameplate at G20

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 9, 2023, 2:55 PM IST

نئی دہلی: 'بھارت بمقابلہ انڈیا' پر ایک بڑے تنازعہ کے پس منظر میں، وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتے کے روز جی 20 سربراہی اجلاس میں وزیراعظم نریندر مودی نے اپنے لئے "بھارت" لکھی ہوئی نیم پلیٹ کا انتخاب کیا۔ نریندر مودی حکومت کے اس قدم نے اپوزیشن انڈیا بلاک کو مزید ناراض کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:مودی کے دعوت نامہ پر بھی پرائم منسٹر آف بھارت درج

سابق ایم پی اور سی پی ایم کی مرکزی کمیٹی کے رکن حنان ملا نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ "بی جے پی حکومت مطلق العنان ہو چکی ہے، وہ جو چاہیں کرتے ہیں۔ انڈیا اور بھارت کے درمیان تنازعہ کے درمیان، (وزیر اعظم ) مودی کی جانب سے بھارت لکھی ہوئی نیم پلیٹ کے استعمال سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ یہ پارٹی اپوزیشن کے ساتھ ساتھ جمہوریت کا بھی احترام نہیں کرتی،" لوک سبھا میں کانگریس کے رکن عبدالخالق نے اسے حکمراں بی جے پی کا مذاق قرار دیا۔انھوں نے کہا کہ "دنیا ہمارے ملک کو انڈیا کے نام سے جانتی ہے۔ آئین میں بھی انڈیا کا خاص طور پر ذکر ہے۔ یہ بی جے پی حکومت کا محض انتخابات میں اپنی شکست چھپانے کی چال ہے،‘‘

یہ بھی پڑھیں:جی ٹوئنٹی عشائیہ کے دعوت نامہ میں پریسڈینٹ آف انڈیا کے بجائے پریسڈینٹ آف بھارت کیوں لکھا گیا، کانگریس برہم

درحقیقت، "بھارت" کو G20 کے ایک کتابچے "بھارت،دا مدر آف ڈیموکریسی " میں بھی استعمال کیا گیا ہے۔ کتابچے میں کہا گیا ہے کہ بھارت ملک کا سرکاری نام ہے۔ اس کا تذکرہ آئین میں ہے اور 1946-48 کے مباحث میں بھی ہے،‘‘

یہ بھی پڑھیں:پارلیمنٹ کے افتتاح کیلئے صدر جمہوریہ کو مدعو نہ کرنے جیسے سناتن طرز عمل کے خلاف، ادے ندھی

انڈیا کے نام کی جگہ بھارت رکھنے کی پہلی پہل صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کی طرف سے جی 20 سربراہی اجلاس کے موقع پر عشائیہ کے دعوت نامے کے لیے بھیجے گئے ایک دعوت نامہ کی شکل میں کی گئی تھی کیونکہ اس میں روایتی پریسیڈنٹ آف انڈیا کی جگہ پریسیڈنٹ آف بھارت لکھا گیا تھا۔ اس فیصلے سے حزب اختلاف کے لیڈروں نے آئین کے ساتھ کھیلنے پر بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے ایک زبردست تنازعہ پیدا کر دیا۔ مرکز کی طرف سے پارلیمنٹ کے آئندہ خصوصی اجلاس میں انڈیا کو بھارت نام سے تبدیل کرنے کی قرارداد لانے کا بھی امکان ہے، جو کہ 18 سے 22 ستمبر تک قومی دارالحکومت میں منعقد ہونے والا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details