نریندر مودی نے اتوار کو دہلی میں ملکیت اسکیم کا افتتاح کیا۔ ضلع بستی میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ انہوں نے کہا کہ دیہات کی زمین کے درست ریکارڈ کی وجہ سے گرام پنچایتوں میں تعمیر کیے جانے والے اسکولوں، اسپتالوں ، پبلک بیت الخلاء وغیرہ کا کام تنازعات سے پاک اور تیز رفتاری سے کیا جاسکتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی دیہات کی ترقی بھی تیز تر ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ مستقبل میں ہر گرام پنچایت کا کام آن لائن اور جیو ٹیگنگ کے ساتھ شفافیت کے ساتھ کیا جائے گا۔ یہ اسکیم اتر پردیش کے پوروانچل کے 38 اضلاع کے لئے تحفہ ہوگا۔ تحصیل صدر کے دولت پور گاؤں کے پرائمری اسکول کے کیمپس میں کنچن پور گاؤں کے لوگوں کو سی آر او نیتایادو نے گھرؤنی کا سرٹیفکیٹ دیا۔
'ملکیت اسکیم پوراوانچل کے لئے تحفہ ثابت ہوگا' مودی نے کہا کہ اس اسکیم کا مقصد دیہی آبادی کے علاقے کی حد بندی کرنا ہے۔ اس کی تکمیل پر غیر منقسم دیہی آبادی کا ایک درست ریکارڈ تیار کیا جائے گا۔ اس کام میں پنچایتی راج ڈپارٹمنٹ ، محکمہ ریونیو ، سروے ڈپارٹمنٹ کے اشتراک سے ڈرون سروے تکنیک کا استعمال کرتے ہوئے صحیح صحیح گھرؤنی تیار کی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اب تک دیہی علاقوں میں آبادی میں جائیداد کا کوئی قانونی دستاویز موجود نہیں ہوتا تھا۔ گھرؤنی تیار ہونے کی وجہ سے لوگوں کو ان کی املاک کے بارے میں صحیح معلومات حاصل ہوں گی اور باہمی تنازعات میں کمی واقع ہوگی۔
لوگ ملکیت کے سرٹیفکیٹ کی بنیاد پر اپنے مکانوں پر قرض حاصل کرسکیں گے اور پراپرٹی ٹیکس کا درست تعین کیا جائے گا ، جس سے گرام پنچایتوں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا۔ اس آمدنی سے گرام پنچایتیں منصوبہ بند ترقی اپنا کر وہاں بسنے والے لوگوں کو مزید سہولیات مہیا کرسکیں گی۔
ڈپٹی ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ آسارام ورما نے اس اسکیم کے بارے میں بتایا کہ گھرؤنی کھتونی جیسے مکان کی قانونی دستاویز ہے۔ اسے محفوظ رکھیں۔ تحصیلدار پون جیسوال نے بتایا کہ تحصیل بستی کے پانچ محصولاتی دیہات گرام دولت پور ، سیکھوئی ، شاہ پور ، کنچن پور اور کھرہرہ میں مجموعی طور سے 346 گھرؤنی تیار کئے گئےہیں جس میں سے آج 225 تقسیم کردیئے گئے ہیں۔ اس موقع پر ایم ایل اے کے نمائندے راجکمار شکلا، ریونیو کے اہلکار اور گاؤں والے موجود تھے۔