اردو

urdu

ETV Bharat / state

'حکومت تمام مسائل پر بحث کے لیے تیار' - عالمی کساد بازاری

وزیر اعظم نریندر مودی نے عالمی کساد بازاری کے پیش نظر ملک کے معاشی مسائل پر وسیع پیمانے پر غوروخوض کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ حکومت پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس میں تمام مسائل پر بحث کے لیے تیار ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی
وزیر اعظم نریندر مودی

By

Published : Jan 30, 2020, 6:41 PM IST

Updated : Feb 28, 2020, 1:37 PM IST

مودی نے بجٹ سیشن سے پہلے کل جماعتی اجلاس میں کہا کہ 'پارلیمنٹ کی کاروائی چلانے کی ذمہ داری تمام اراکین پارلیمان کی ہے اور بجٹ اجلاس کے دوران حکومت تمام مسائل پر بحث کے لیے تیار ہے'۔

واضح رہے کہ پارلیمنٹ کا بجٹ اجلاس کل صدر جمہوریہ کی تقریر کے ساتھ شروع ہوگا اور یکم فروری کو عام بجٹ پیش کیا جائے گا۔

وزیر اعظم نے کہا ہمیں موجودہ عالمی منظرنامے کو ہندوستان کے حق میں کرنے پر اپنی توجہ مرکوز کرنا چاہیے۔ اس بجٹ سیشن میں اور نئے سال کے آغاز میں اگر ہم ملک کی معیشت کو مناسب سمت دے سکے تو یہ ملک کے حق میں ہوگا

اجلاس کے بعد پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے صحافیوں سے کہا کہ وزیر اعظم نے معاشی مسائل پر تفصیل سے بحث کرنے اور موجودہ عالمی معاشی منظر نامے میں بھارت کے مفادات پر غور و خوض کیے جانے کی بات کہی ہے۔

جوشی نے کہا کہ بجٹ اجلاس میں حکومت کم از کم 45 بل پیش کرے گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون (سی اےا ے) پارلیمنٹ میں باضابطہ طور پر پاس کیا ہے اور اپوزیشن کو اس پر غور و خوض کرنے کی ضرورت ہے۔

اجلاس میں پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی، وزیر دفاع راجناتھ سنگھ اور راجیہ سبھا کے رہنما تھاور چند گہلوت اور وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور ارجن میگھوال اور وی مرلی دھرن بھی موجود تھے۔ راجیہ سبھا میں اپوزیشن کے رہنما غلام نبی آزاد بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔

ذرائع کے مطابق تمام پارٹیوں کے رہنماؤں نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں راجیہ سبھا اور لوک سبھا کی کاروائی بہتر ڈھنگ سے چلانے میں تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے۔

راجیہ سبھا میں کانگریس کے ڈپٹی لیڈر آف اپوزیشن آنند شرما اور پارٹی کے لوک سبھا میں لیڈر آف اپوزیشن ادھیر رنجن چودھری نے کل جماعتی اجلاس میں حصہ لیا۔

ان کے علاوہ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کی سپریا سولے، راشٹریہ جنتا دل (آر جےڈی) کے منوج کمار جھا، بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کے رہنما ستیش مشر اور ریتیش پانڈے، سماجوادی پارٹی (ایس پی) کے رام گوپال یادو، لوک جن شکتی پارٹی (ایل جے پی) کے رہنما چراغ پاسوان، اے آئی اے ڈی ایم کے، کے رہنما اے نَو نیت کرشنن، وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے رہنما وجے سائی ریڈی اور گِرمانی بھرت رام، تلنگانہ راشٹرسمیتی (ٹی آر ایس) کے سُدیپ بندو پادھیائے بھی اجلاس میں موجود تھے۔


اجلاس میں دیگر پارٹیوں کے نمائندوں نے بھی حصہ لیا لیکن شیو سینا کا کوئی رہنما اجلاس میں موجود نہیں تھا۔

خیال رہے کہ بجٹ اجلاس کے ہنگامہ خیز ہونے کا امکان ہے حکومت کو معیشت کی تباہ اور خستہ حالی پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور کانگریس سمیت کئی اپوزیشن پارٹیاں بے روزگاری، سرمایہ کشی اور زراعت کی صورتحال کے تعلق سے غیظ و غضب میں ہیں۔

علاوہ ازیں ملک کے کئی حصوں میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے سلسلے میں شدید احتجاج جاری ہیں۔

Last Updated : Feb 28, 2020, 1:37 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details