اردو

urdu

ETV Bharat / state

PM Modi Praises SC لال قلعہ سے پی ایم مودی نے سپریم کورٹ کی تعریف کی، سی جے آئی نے ہاتھ جوڑ کر تعریف قبول کی

یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے وزیراعظم نریندر مودی نے سپریم کورٹ کے فیصلوں کا علاقائی زبانوں میں ترجمہ کرنے کی بھی تعریف کی۔ جس کو سن کر حاضرین میں موجود چیف جسٹس آف انڈیا چندر چوڑ نے ہاتھ جوڑ کر پی ایم کی تعریف کو قبول بھی کیا۔ اسی سال سپریم کورٹ نے 26 جنوری کو ایک ہزار سے زیادہ فیصلوں کے ترجمے دس زبانوں میں جاری کرکے اس کام کی شروعات کی تھی۔

PM Modi praises SC at Red Fort for delivering judgments in regional languages
لال قلعہ سے پی ایم مودی نے سپریم کورٹ کی تعریف کی

By

Published : Aug 15, 2023, 4:24 PM IST

لال قلعہ سے پی ایم مودی نے سپریم کورٹ کی تعریف کی، سی جے آئی نے ہاتھ جوڑ کر تعریف قبول کی

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو سپریم کورٹ کے فیصلوں کے اہم حصوں کا علاقائی زبانوں میں ترجمہ کرنے پر تعریف کی۔ جس پر چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندر چوڑ نے ہاتھ جوڑ کر ان کی تعریف قبول بھی کی۔ یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم مودی نے کہا کہ ہم نے مادری زبان میں تعلیم پر زور دیا ہے اور اب سپریم کورٹ نے بھی اپنے فیصلے کے اہم حصوں کو علاقائی کی زبانوں میں ترجمہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس دوران پی ایم مودی نے کہا کہ بچوں کے اپنی مادری زبان میں تعلیم حاصل کرسکیں اس لیے میں سپریم کورٹ کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں۔ جسٹس چندر چوڑ جو لال قلعہ کی خصوصی گیلری میں موجود تھے، 'نمستے' (ہاتھ جوڑ کر) کے اشارے سے پی ایم کی تعریف کو قبول کیا۔ مودی نے اپنے خطاب میں کہا کہ مادری زبان کی اہمیت کافی زیادہ بڑھ رہی ہے۔ واضح رہے کہ اس سال سپریم کورٹ نے 26 جنوری کو دس زبانوں میں ایک ہزار سے زیادہ فیصلوں کا ترجمہ جاری کرکے اس کی شروعات کی تھی۔ ہندی کے علاوہ یہ اوڈیہ، گجراتی، تمل، آسامی، خاصی، گارو، پنجابی، نیپالی اور بنگلہ میں بھی کیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

قابل ذکر ہے کہ چیف جسٹس نے حال ہی میں اعلان کیا تھا کہ سپریم کورٹ انگریزی میں لکھے گئے فیصلوں کو علاقائی زبانوں میں دستیاب کرانے کے لیے مصنوعی ذہانت کا استعمال کرے گی۔جسٹس چندر چوڑ نے کہا تھا کہ فیصلے لکھنے کے لیے استعمال ہونے والی انگریزی خاص طور پر قانونی شرائط کی پیچیدگیوں کی وجہ سے ملک کے 99.9 فیصد شہری فیصلے کو نہیں سمجھ پاتے ہیں۔ اس لیے ہم نے کہا کہ عدالت عظمیٰ ابتدائی طور پر چار زبانوں ہندی، تمل، گجراتی اور اوڈیہ میں فیصلوں کا ترجمہ کرنے پر توجہ دے گی اور بتدریج فیصلے تمام شیڈول زبانوں میں دستیاب کرائے جائیں گے۔ کچھ ہائی کورٹس نے انگریزی کے علاوہ علاقائی زبانوں میں فیصلے دینا شروع بھی کر دیے ہیں۔ اس سے قبل، عدالت عظمیٰ نے 2019 میں اپنے فیصلے نو علاقائی زبانوں میں سنانے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس قدم کو اس وقت کے صدر رام ناتھ کووند نے بھی سراہنا کی تھی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details