کانگریس کے سینئر رہنما کپل سبل نے منگل کو یہاں نامہ نگاروں کی کانفرنس میں کہا ہے کہ گجرات ہائی کورٹ نے ریاست میں برسراقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت والی حکومت کے وزیر تعلیم بھوپندر سنگھ چڈاسما کو اسمبلی انتخابات میں ڈھولکا سیٹ پر ملی جیت کو رد کردیا ہے۔ اس فیصلے کوبی جے پی کی بدعنوانی کی جیتی جاگتی مثال قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چڈاسما کے خلاف فوری طور سے سخت کارروائی ہونی چاہئے۔
'مودی کو بدعنوانی پر اب غصہ نہیں آتا'
کانگریس نے مرکزی حکومت پر آئینی ڈھانچہ کو کمزور کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کی باگ ڈور سنبھالنے سے پہلے بدعنوانی کے خلاف سڑکوں پر اترنے کی بات کرنے والے وزیر اعظم نریندر مودی اس پر خاموش ہیں اور بدعنوانی کے سلسلے میں اب انہیں غصہ نہیں آتا ہے۔
کانگریس رہنما نے کہا کہ گجرات ہائی کورٹ کے اس فیصلے سے واضح ہوگیا ہے کہ مسٹر مودی کو اب بدعنوانی پرغصہ نہیں آتا۔ اگر حقیقت میں مسٹر مودی بدعنوانی کے خلاف ہیں اور وہ بدعنوانی کو ختم کرنا چاہتے ہیں تو انہیں گجرات حکومت کے اس وزیر کو فوری طور سے عہدہ سے برخاست کرکے ان کے خلاف قانونی کارروائی کرنی چاہئے اور فیصلہ کرنا چاہئے کہ فیصلے کو چیلنج نہیں کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ گجرات میں بی جے پی کے کافی طاقت رہنما مانے جانے والے 71 سالہ مسٹر چڈاسما نے گزشتہ اسمبلی انتخابات میں کانگریس کے اشوک راٹھور کو 327 ووٹوں سے ہرایا تھا اور انتخابی افسر نے 429 پوسٹل بیلٹ کو خارج کرکے انہیں ووٹنگ میں شامل نہیں کیا تھا۔ مسٹر راٹھور نے اسے انتخابی گڑبڑی قرار دیتے ہوئے گجرات ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا جہاں آج فیصلہ ان کے حق میں آیا ہے۔