اردو

urdu

ETV Bharat / state

مودی نے ’یوم آزادی‘ تقریر کے ذریعہ عوام کے حوصلے بلند کئے

74 یوم آزادی کے موقع پر وزیراعظم نریندر مودی کی لال قلعہ کی فصیل سے کی گئی تقریر کا مقصد صرف اور صرف قوم کے مزاج کو مثبت سونچ میں بدلنا تھا۔ کورونا وبا کے چلتے ملک میں جاری منفی سونچ کے برخلاف لوگوں کو بلند حوصلہ فراہم کرنا تھا۔ سینئر صحافی شیکھر ایئر نے وزیراعظم نریندر مودی کی یوم آزادی کے موقع پر کی گئی تقریر کا تجزیہ کرتے ہوئے بتایا کہ ’مودی کی تقریر موجودہ حالات میں عوام کے درمیان پائی جانے والی مایوسی و منفی سونچ کو نئے حوصلے و امنگوں میں بدلنے کی ایک نایاب کوشش ہے‘۔

PM battles nation psyche of negativity to bolster mood
مودی نے ’یوم آزادی‘ تقریر کے ذریعہ عوام کے حوصلے بلند کئے

By

Published : Aug 15, 2020, 8:57 PM IST

Updated : Aug 31, 2020, 6:14 PM IST

وزیراعظم نریندر مودی نے ساتویں بار لال قلعہ کی فصیل سے یوم آزادی کے موقع پر قوم سے خطاب کیا۔ انہوں نے تنقیدوں کو مسترد کرتے ہوئے حکومت کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کو تیز رفتار ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کےلیے وہ پرعزم ہیں۔ 2014 اور 2019 میں بے مثال عوامی تائید کے بعد نریندر مودی اپنی کوششوں میں اور تیزی لانے کےلیے کوشاں ہیں۔

کورونا وبا کی وجہ سے تباہ کن صورتحال کے بعد مودی حکومت ’آتمانربھر بھارت مشن‘ پر زور و شور سے کام کر رہی ہے جبکہ آج کی تقریر میں بھی اس کی جھلک دیکھی گئی۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے 86 منٹ پر مشتمل اپنی تقریر میں خود انحصار بننے کی سمت میں صحت کے شعبہ میں کی گئی کوششوں کی ستائش کرتے ہوئے ہفتہ کو کہا کہ کورونا کے اس بحران میں خود انحصاری کی سب سے بڑی سیکھ اسی شعبہ نے دی ہے جو اتنے کم وقت میں میڈیکل سپلائی کےلئے درآمدات پر انحصار چھوڑ کر اب اس کی برآمدات کرنے لگا ہے۔

مودی نے74ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے ملک سے اپنے خطاب میں کہا،’’کورونا کے بحران میں ہم نے دیکھا کہ بہت سی چیزوں کےلئے ہم مشکلات میں ہیں۔دنیا سے لانا ہے اور دنیا دے نہیں پارہی ہے۔ہمارے ملک میں نوجوانوں نے،کاروباریوں نے ،صنعتی شعبہ کے لوگوں نے یہ بیڑا اٹھا لیا کہ جس ملک میں پہلے این 95 ماسک نہیں بنتے تھے،بننے لگے،پی پی کٹ نہیں بنتی تھی ،بننے لگی،وینٹی لیٹر نہیں بنتے تھے، بننے لگ گئے۔ ملک کی ضرورتوں کی فراہمی تو ہوئی لیکن ساتھ ہی جب دنیا کو ضرورت ہوئی اور خود انحصار ہندوستان دنیا کو کیسے مدد کرتا ہے،ہم نے دیکھا۔دنیا کی بھلائی میں ہندوستان کی تعاون بڑھانا ہمارا فرض بنتا ہے۔‘‘

انہوں نے کہا،’’کورونا کے دور میں طبی شعبہ کی طرف دھیان جانا بہت فطری ہے۔خود انحصاری کی سب سے بڑی سیکھ طبی شعبہ نے ہی ہمیں اس بحران کے دور میں دی ہے اور اس ہدف کو حاصل کرنے کےلئے ہمیں آگے بھی بڑھنا ہے۔کورونا بحران سے پہلے ملک میں صرف ایک کورونا ٹیسٹنگ لیب تھی لیکن اب 1,400 لیب ہندوستان کے ہر کونے میں پھیلی ہیں۔جب کورونا کا بحران آیا تب ایک دن میں صرف 300 ٹیسٹ ہوپاتے تھے لیکن اب ہر دن سات لاکھ سے زیادہ ٹیسٹ ہو پارہے ہیں۔طبی شعبہ جب خود انحصاربنتا ہے تو دنیا میں طبی سیاحتی مقام کے طورپر شہرت پاتا ہے۔‘‘

وزیراعظم نے کہا ’’ملک تیزی سے خودانحصاری کی طرف بڑھ رہا ہے۔تاریخ گواہ ہے کہ ایک بار اگر ٹھان لیتا ہے تو ہندوستان کرکے رہتا ہے۔کورونا کی وبا کے دوران جب ہم خود انحصاری کی بات کرتے ہیں تو دنیا کو دلچسپی بھی ہے اور توقع بھی ہے اور اس امید کو پورا کرنے کےلیےاپنے آپ کو اہل بنانا بہت ضروری ہے۔اپنے آپ کو تیار کرنا بہت ضروری ہے۔عوامی بہبود کےلئے ہمیں خود کو اس قابل بنانا ہی ہوگا۔‘‘

آرٹیکل 370 کی منسوخی کے ایک سال بعد مودی کے خطاب میں اس کا خاص ذکر ملتا ہے۔ انہوں نے جموں و کشمیر میں حدبندی کے کام کو جلد مکمل کرنے کےلیے اپنے عہد کا اظہار کیا تاکہ اسمبلی انتخابات کےلیے راہ ہموار ہوسکے۔

نریندر مودی نے چین کے ساتھ چل رہے تنازعہ پر سخت ردعمل کا اظہار کیا۔ انہوں نے اپنے خطاب میں بیجنگ کو سخت انتباہ دیا۔

مضمون نگار : شیکھر ایئر، سینئر صحافی

Last Updated : Aug 31, 2020, 6:14 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details