دارالحکومت دہلی میں گزشتہ 6 برسوں سے اپنے اہل خانہ کے ساتھ زندگی گزارنے والی بانی پاکستانی مہاجر ہیں جن کے خاندان میں 29 افراد لاک ڈاؤن کے باعث فاقہ کشی پر مجبور ہیں۔
بانی بتاتی ہیں کہ جب انہوں نے 6 برس قبل پاکستان سے بھارت ہجرت کی تھی تو اس دوران انہیں امید تھی کے بھارتی حکومت ان کی ہر ممکن مدد کریں گی تاہم ان کی کوئی بھی مدد نہیں کی گئی۔
لاک ڈاؤن میں پاکستانی مہاجرین کی پریشانیاں کم نہیں گزشتہ 6 برسوں میں نہ تو انہیں بھارتی شہریت ملی اور نہ ہی حکومتی سطح پر کسی طرح کی مدد ۔کورونا وائرس جیسے مہلک وبا پھیلنے کے بعد ملک بھر میں لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا اور اس دوران مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی جانب سے راشن اور دیگر امدادی سامان پہنچانے کی بات کی تب بھی ان کے گھر کوئی مدد لیکر نہیں پہنچا۔
بانی اپنے 2 بچوں اور سسرال کے 26 افراد کے ساتھ دارالحکومت دہلی کی سنجیون کالونی چھترپور میں اسی امید پر اپنی زندگی گزار رہی ہیں کہ شاید ان کے زخموں پر مرہم رکھنے کی بات کرنے والی مودی حکومت ان کی مدد کرے گی۔