اردو

urdu

ETV Bharat / state

سرد راتوں میں بے گھر افراد کی مصیبتوں میں اضافہ، سرکار کے دعویٰ کھوکھلے

Warm Clothes Distribution Among Needy Person دہلی میں ہر بار سردیوں کے موسم میں حکومت کی جانب سے بے گھر لوگوں کی دیکھ بھال کے کئی دعوے کیے جاتے ہیں، نائٹ شیلٹرز کی تعداد بڑھانے کی بات ہوتی ہے اور حکومت تمام سہولیات فراہم کرنے کا بھی دم بھرتی ہے لیکن سرکار کے تمام دعووں کے برعکس زمینی حقیقت کچھ اور ہی ہے۔

سرد راتوں میں بے گھر افراد کی مصیبتوں میں اضافہ، سرکار کے دعویٰ کھوکھلے ثابت
سرد راتوں میں بے گھر افراد کی مصیبتوں میں اضافہ، سرکار کے دعویٰ کھوکھلے ثابت

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 4, 2024, 1:30 PM IST

سرد راتوں میں بے گھر افراد کی مصیبتوں میں اضافہ، سرکار کے دعویٰ کھوکھلے ثابت

نئی دہلی:رواں برس بھی دہلی کی سڑکوں پر سردی کے سبب کئی بے گھر افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں اور مسلسل لوگوں کے مرنے کی خبریں سامنے آتی رہتی ہیں۔ ایسے میں ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے دہلی کے ترکمان گیٹ پر واقع نائٹ شلڈرز کا دورہ کر لوگوں سے بات کی اور ان کو ہونے والی دشواریوں کو سمجھا۔

اس دوران لوگوں نے بتایا کہ پرانی دہلی کے آس پاس تقریبا 24 رین بسیرے ہیں جن میں استعمال ہونے والے کمبل گذشتہ 8 برس سے نہیں دھلے ہیں جس کے سبب کمبل میں ایک طرح کا کیڑا پیدا ہو گیا ہے جسے یہ لوگ چلر کہتے ہیں جیسے ہی یہ لوگ اس کمبل کا استعمال کرتے ہیں۔ ویسے ہی ان کے جسم میں خارش ہونے لگتی ہے۔ ایسے میں اگر سرد راتوں میں وہ کمبل نہیں اوڑھتے تو سردی انہیں پریشان کرتی ہے اور اگر اوڑھ لیتے ہیں تو خارش انہیں سکون سے سونے نہیں دیتی۔ اس کے علاوہ رین بسیرے میں بیڈ، تکیہ اور بیت الخلا کی پریشانی کا بھی لوگوں نے ذکر کیا ان کا کہنا تھا کہ بیت الخلاء کی حالت بہت زیادہ خراب ہے گیٹ ٹوٹے ہوئے ہیں سیور بند ہیں پانی بھرا ہوا ہے گندگی کے سبب بیت الخلاء کا استعمال کرنا اب نا ممکن سا ہو گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:اب مامو بھانجے کے مزار کو بھی منہدم کر دیا جائے گا

واضح رہے کہ اس وقت پوری دہلی میں 195 مستقل شیلٹر ہوم ہیں اور مختلف جگہوں پر چھ بائی چھ میٹر کے 265 عارضی خیمے لگائے گئے ہیں یہ عارضی خیمے 15 مارچ تک برقرار رہیں گے۔ اس کے علاوہ دہلی اربن شیلٹر امپروومنٹ بورڈ (ڈی یو ایس آئی بی) کی 15 ٹیمیں بھی ہیں جو سڑکوں پر سوتے ہوئے بے گھر لوگوں کو رین بسیروں میں لے جانے کا کام کرتی ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details