اردو

urdu

ETV Bharat / state

ٹویٹر پر مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز پیغامات کی تحقیقات کے لیے عرضی

سپریم کورٹ میں ایک درخواست دائر کرتے ہوئے التجا کی گئی ہے کہ سی بی آئی یا این آئی اے کے ذریعہ ٹوئیٹر اور ان صارفین کے خلاف جنہوں نے گذشتہ سال تبلیغی جماعت معاملہ کے بعد مسلمانوں کو بدنام کرنے کے لیے اشتعال انگیز پوسٹ کیے تھے، ان کی تحقیقات کرائی جائے۔

مسلمانوں کے خلاف ٹوئٹر پر نفرت انگیز ٹوئٹ: تحقیقات کےلیے سپریم کورٹ میں عرضی
مسلمانوں کے خلاف ٹوئٹر پر نفرت انگیز ٹوئٹ: تحقیقات کےلیے سپریم کورٹ میں عرضی

By

Published : Jun 5, 2021, 9:40 PM IST

حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے خواجہ اعزاز الدین نے قبل ازیں تلنگانہ ہائیکورٹ سے رجوع ہوکر سوشیل میڈیا نیٹ ورکس سے مخالف اسلام اور مسلمانوں کو نشانہ بنانے والے پوسٹوں کو ہٹانے کی ہدایت دینے کی گذارش کی تھی، جس پر تلنگانہ ہائیکورٹ نے ٹوئیٹر کے خلاف مرکزی حکومت کو ہدایت دینے سے انکار کرتے ہوئے عرضی کو خارج کردیا جبکہ مرکزی حکومت کی جانب سے بھی اس معاملہ میں کوئی اقدام نہیں کیا گیا۔

تلنگانہ ہائیکورٹ میں عرضی خارج ہونے کے بعد اعزاز الدین نے دوبارہ سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔ درخواست گذار نے دعویٰ کیا ہے کہ آئی ٹی ایکٹ 2000 میں مذہبی طبقہ کے خلاف نفرت انگیز پیغامات بھیجنے والوں کے خلاف کاروائی کےلیے کوئی مناسب اصول نہیں ہے جس کی وجہ سے صارفین بے خوف مذہبی اشتعال انگیزی پھیلارہے ہیں۔

انہوں نے عدالت سے درخواست کی کہ وہ مرکزی حکومت کو آئی ٹی ایکٹ 2000 میں ترمیم کرتے ہوئے کسی بھی مذہبی طبقے کے خلاف نفرت پھیلانے والوں کے خلاف کاروائی کےلیے رہنمایانہ اصول وضع کریں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details