اردو

urdu

ETV Bharat / state

Peoples Tribunal on Political Prisoners جنتا کی عدالت میں سیاسی قیدیوں کا مسئلہ اٹھایا گیا

:جس انداز سے دہلی ہائی کورٹ میں دہلی فسادات کے کیسز کی سماعت ہو رہی ہے اس سے بھی ہمیں کوئی زیادہ امید نہیں ہے اس لیے ہم لوگ اب جنتا کی عدالت کے ذریعے اپنی آواز بلند کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔Peoples Tribunal on Political Prisoners

By

Published : Aug 31, 2022, 9:41 PM IST

جنتا کی عدالت میں سیاسی قیدیوں کا مسئلہ اٹھایا گیا
جنتا کی عدالت میں سیاسی قیدیوں کا مسئلہ اٹھایا گیا

قومی دارالحکومت دہلی کے بھگوان داس روڈ پر واقع ویک کے کرشنا مینن باون میں آج جنتا کی عدالت پیپلز ٹرائبیونل ان پولیٹیکل پریزرس کا انعقاد کیا گیا جس میں دہلی فسادات کے دوران یو اے پی اے کے تحت گرفتار کیے گئے افراد کے اہلخانہ نے شرکت کرکے اپنے دکھ درد بیان کئے۔peoples tribunal on political prisoners

جنتا کی عدالت میں عمر خالد کی والدہ دہ سفر خالد مصطفی کی اہلیہ یہ پتھر عالم کی والدہ صبح نے دہلی فسادات کے بعد سے اب تک پیش آنے والی تمام دشواریوں کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ وہ کس طرح سے زندگی گزار رہے ہیں۔

جنتا کی عدالت میں سیاسی قیدیوں کا مسئلہ اٹھایا گیا
صفورہ نے ایم فل کا داخلہ رد کئے جانے سے متعلق بتایا کہ انہیں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف کیے جانے والے احتجاج کی سزا ایم فلم سے ہاتھ دھو کر دینی پڑی ہے۔خالد سیفی کی اہلیہ نرگس سیفی نے بتایا کہ خالد سیفی کی گرفتاری کو ڈھائی برس سے زیادہ کا وقت گزر چکا ہے لیکن ابھی تک عدالت میں کچھ بھی ثابت نہیں ہو سکا انہوں نے کہا کہ اب تو بچے بھی ابھی اپنے والد خالد سیفی کو بھولتے جا رہے ہیں کیونکہ گرفتاری کو ایک طویل مدت گزر چکی ہے۔پلاننگ کمیشن کی سابق رکن سیدہ سیدین حمید نے کہا کہ یہ لوگ جو قانون کے شکنجے میں کسے ہوئے ہیں ان کا ایک ایک لفظ بہت اہمیت کا حامل ہے ہے ہم ان تمام باتوں کو اپنی رپورٹ میں شامل کریں گے جو آج ان کے اہل خانہ نے ہمارے روبرو پیش کی۔انہوں نے کہا کہ یو اے پی اے کے تحت گرفتار ہوئے افراد کے اہلخانہ نے جن مصیبتوں کا سامنا کیا ہے وہ آج جنتا کی عدالت میں انہوں نے ہمارے سامنے پیش کیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ بات ملک کے ہر ایک فرد تک پہنچنی چاہیے تاکہ لوگوں کو معلوم ہو سکے کہ کس طرح سے ان کالے قوانین کی وجہ سے لوگوں کی زندگیاں برباد کی جا رہی ہیں۔ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے قومی صدر ڈاکٹر قاسم رسول الیاس نے کہا کہ جو لوگ سی اے اے، و این آرسی کے خلاف تھے اور جنہوں نے حکومت کو چیلنج کیا تھا آج ان میں سے بیشتر لوگوں کو غلط الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔دہلی فسادات کس نے کرائے اور اس میں کون ملوث تھا یہ دہلی کا بچہ بچہ جانتا ہے لیکن دہلی فسادات میں پھنسایا کس کو گیا یہ بھی واضح ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جس نے گولی مارو سالوں کو کا نعرہ دیا وہ آج وزیر بنے بیٹھے ہیں، جنہوں نے کہا کہ ہم سڑکوں پر آئیں گے اور بدلہ لیں گے وہ بھی آزاد گھوم رہے ہیں مگر جن لوگوں نے سی اے اے اور این آر سی کی لڑائی لڑی انہیں ماسٹر مائنڈ بتایا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Sonia Gandhi Mother Passed Away: سونیا گاندھی کی والدہ کا انتقال

انہوں نے مزید کہا کہ جس انداز سے دہلی ہائی کورٹ میں دہلی فسادات کے کیسز کی سماعت ہو رہی ہے اس سے بھی ہمیں کوئی زیادہ امید نہیں ہے اس لیے ہم لوگ اب جنتا کی عدالت کے ذریعے اپنی آواز بلند کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details