مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے آج یہاں بتایا کہ وزارت کے ہنر کے ترقیاتی پروگرام کے تحت تربیت یافتہ 1500 سے زیادہ صحت کے معاونین کورونا سے متاثرہ لوگوں کی صحت، سلامتی کی خدمت میں مصروف ہیں۔
مختار عباس نقوی نے بتایا کہ ان تربیت یافتہ صحت معاونین میں 50 فیصد لڑکیاں ہیں، جو ملک کے مختلف اسپتالوں اور صحت کے مراکز میں کورونا مریضوں کی خدمت میں مدد کر رہی ہیں، امسال صحت سے متعلق 2000 دیگر صحت کے معاونین کو تربیت دی جارہی ہے۔
وزارت اقلیتی امور کے تحت صحت سے متعلق متعدد تنظیموں، اداروں، معروف اسپتالوں کے ذریعہ ایک سال کی مدت کیلئے یہ تربیت مہیا کر ائی جا رہی ہے۔
مختار عباس نقوی نے کہا کہ ملک کے مختلف وقف بورڈوں کے ذریعہ مختلف مذہبی، سماجی اور تعلیمی اداروں کے تعاون سے 51 کروڑ روپئے کی امداد وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ کورونا ریلیف فنڈ کے لئے فراہم کی گئی، نیز مختلف وقف بورڈوں کے ذریعہ بڑی تعداد میں ضرورتمندوں کیلئے ریلیف اور کھانے کی اشیاء تقسیم کی جارہی ہیں۔
مختار عباس نقوی نے بتایا کہ ملک بھر میں 16 حج ہاؤس کو مختلف ریاستی حکومتوں کو قرنطینہ اور تنہائی کی سہولت کیلئے دیئے گئے ہیں، جس کو ریاستی حکومتیں ضرورت کے مطابق استعمال کررہی ہیں۔
مختارعباس نقوی نے بتایا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے ذریعہ ''پی ایم کیئرز'' میں ایک کروڑ 40 لاکھ روپے کی امداد کی ہے اور کورونا مریضوں کے علاج کیلئے اے ایم یو میڈیکل کالج میں 100 بستروں کا انتظام کیا گیا ہے نیز اے ایم یو نے کورونا ٹیسٹ کا بھی انتظام کیا ہے، اب تک 9000 سے زیادہ ٹیسٹ ہوچکے ہیں۔