نئی دہلی: دہلی پولیس نےپارلیمنٹ کی سکیورٹی کی سنگین خلاف ورزی کرنے کے سلسلے میں یو اے پی اے ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ بدھ کو پارلیمنٹ کی سیکورٹی کی خلاف ورزی میں چھ لوگوں نے مبینہ طور پر منصوبہ بندی کی تھی، جن میں سے پانچ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ جبکہ چھتے کی تلاش جاری ہے۔
پولیس کے مطابق چھ افراد چار سال سے ایک دوسرے کو جانتے تھے اور کچھ دن پہلے ہی یہ منصوبہ بنایا گیا تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ ملزمان سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے ایک دوسرے سے رابطے میں تھے اور بدھ کے روز پارلیمنٹ میں آنے سے پہلے انہوں نے ایک ریکی کی تھی۔
سنہ 2001 کے پارلیمنٹ دہشت گردانہ حملے کی برسی کے موقع پر سیکورٹی کی سنگین کوتاہی میں دو افراد وقفہ صفر کے دوران وزیٹرز گیلری سے لوک سبھا کے چیمبر میں کود گئے۔ جیسے ہی یہ افراد ایوان میں کود پڑے ارکان پارلیمنٹ نے انہیں دبوچ لیا اور انہیں پولیس کے حوالہ کردیا گیا۔
اس ضمن میں پولیس نے ایوان میں داخل ہونے والے ساگر، منورنجن کے ساتھ ساتھ امول اور نیلم کو حراست میں لیا ہے۔ ان کے ایک ساتھی وشال کو گروگرام سے حراست میں لیا گیا ہے۔ جبکہ ان کے دوسرے ساتھی للت کی تلاش جاری ہے۔ سیکورٹی کی خلاف ورزی کے بعد پارلیمنٹ کے اطراف کے علاقے کو پولیس اور نیم فوجی دستوں کی تعیناتی کے ساتھ ایک قلعے میں تبدیل کردیا گیا جبکہ دہلی پولیس کے اسپیشل سیل کو تحقیقات کا کام سونپا گیا ہے۔