دہرادون: اتراکھنڈ سبارڈینیٹ سروسز سلیکشن کمیشن (یو کے ایس ایس ایس سی) کے بعد اتراکھنڈ میں ایک بار پھر پیپر لیک ہوا ہے۔ اس مرتبہ اتراکھنڈ میں پٹواری بھرتی کا پیپر لیک ہوا ہے۔ پٹواری بھرتی کا امتحان اتوار 8 جنوری کو منعقد ہوا۔ اس مرتبہ پٹواری بھرتی کا امتحان اتراکھنڈ اسٹیٹ پبلک سروس کمیشن (یو کے پی ایس سی) نے لیا تھا۔ اس سلسلے میں ایس ٹی ایف نے پبلک سروس کمیشن کے سیکشن آفیسر سنجیو چترویدی سمیت سات افراد کو گرفتار کیا ہے۔ سنجیو چترویدی سے 22 لاکھ 50 ہزار روپے جو غیر قانونی طور پر سوالیہ پیپر کی کاپیاں اور سوالیہ پرچے لیک کرکے لیے گئے تھے، بھی برآمد ہوئے ہیں۔ گرفتار کیے گئے ملزمین میں اہم ملزم، سنجیو چترویدی، سیکشن آفیسر، ہائی سیکریسی سیکشن-3، اسٹیٹ پبلک سروس کمیشن، اتراکھنڈ، راجپال ولد پھول سنگھ مستقل رہائشی نیوالی گاؤں کلچند پور عرف نتھوڈی پولیس اسٹیشن گگلہیڈی، ضلع سہارنپور یو پی، عارضی رہائش گاؤں سکھرسا امبو والا تھانہ پاتھری ضلع ہریدوار، سنجیو کمار ولد منگیرم، مستقل رہائشی گاؤں کلچند پور عرف نتھودی پولیس اسٹیشن گگلہیڈی، سہارنپور یوپی، عارضی رہائشی ریذیڈنٹ فلیٹ نمبر G-407 JRS کنٹری جوالاپور تھانہ جوالاپور ضلع ہریدوار، رام کمار ولد سوگن سنگھ، لکسر، ضلع ہریدوار، سنجیو چترویدی کی بیوی ریتو، منیش کمار ساکن گگنہر کوتوالی روڑکی اور پرمود ساکن لکس شامل ہیں۔ Patwari Paper Leak In Uttrakhand
اس مرتبہ ریاستی حکومت نے پٹواری بھرتی امتحان کے انعقاد کی ذمہ داری اتراکھنڈ اسٹیٹ پبلک سروس کمیشن (یو کے پی ایس سی) کو دی تھی لیکن یو کے پی ایس سی کا دوسرا پرچہ لیک ہو گیا۔ ایس ٹی ایف کو پیپر لیک سے متعلق معلومات ملی تھیں، جس کے بعد تحقیقات شروع کی گئی۔ معلومات کی تصدیق کے لیے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ایس ٹی ایف آیوش اگروال نے تفصیلی تفتیش کی۔ جانچ میں الزامات کی تصدیق ہونے پر 12 جنوری 2023 کو ہریدوار کے تھانہ کنکھل میں آئی پی سی کی دفعہ 409،420،467،468،471، 120 بی اور 3/4 اترپردیش اتراکھنڈ پبلک ایگزامینیشن (غیر منصفانہ طریقوں کی روک تھام) پریوینشن ایکٹ 1998 کے تحت مقدمہ درج کرایا گیا ہے، ایس ٹی ایف اس پورے معاملے کی جانچ کررہی ہے اور ایک ٹیم بھی اس گینگ میں شامل دیگر اراکین کی تلاش کررہی ہے۔ ایس ٹی ایف کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آیوش اگروال نے بتایا کہ 8 جنوری 2023 کو اتراکھنڈ پبلک سروس کمیشن کے زیر اہتمام لیکھ پال اور پٹواری کے ایگزام پیپر تیار کرنے میں کمیشن کے خفیہ دفتر میں سیکشن تین کے ذریعے کام کیا گیا تھا اس سیکشن میں تعینات افسر سنجیو چترویدی نے اپنی کسٹڈی سے سوالیہ پرچہ کو اپنی بیوی ریتو کے ساتھ مل کر سنجیو کمار کو دستیاب کرایا تھا پیپر لیک کرنے کے بدلے سنجیو کمار نے ریتو کو بڑی رقم دی تھی۔ Uttarakhand Paper Leak Scam
انہوں نے بتایا کہ سنجیو کمار اور راجپال نے راج کمار اور دیگر افراد کے ذریعے 35 امیدواروں میں یہ سوالیہ پرچہ تقسیم کیا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے اتر پردیش کے بہاری گڑھ میں واقع مایا ارون ریزورٹ اور گاؤں سیٹھ پور لکسر ہریدوار و دیگر جگہوں پر طلبا کو پیپر حل کرائے۔ فارم ہاؤس میں 35 امیدواروں کا پرچہ حل کرایا گیا۔ اسی طرح ہریدوار اور دیگر مقامات پر بھی امیدواروں کو پیپر حل کرانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ تفتیش جاری ہے اور دیگر ملزمین اور ان سے غیر قانونی طور پر حاصل کی گئی رقم کے حوالے سے بھی کارروائی کی جا رہی ہے۔ دراصل، سیکشن آفیسر سنجیو چترویدی کی بیٹی ریاستی پبلک سروس کمیشن کے سپر سیکریٹ سیکشن-3 ہریدوار کے ایک کالج میں پڑھتی ہے۔ اس کالج میں دوسرا ملزم راج پال پڑھائی کرتا تھا کالج آنے اور جانے کے دوران سنجیو چترویدی کی ملاقات راج پال سے ہوئی اور یہاں سے آہستہ آہستہ پیپر لیک کا پلان بنایا گیا۔ ایس ٹی ایف کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آیوش اگروال نے عام لوگوں سے اپیل کی ہے کہ اگر اس امتحان میں بے قاعدگی کے بارے میں کوئی اطلاع ہے تو وہ خود یا موبائل کے ذریعے مطلع کر سکتے ہیں۔ اطلاع دینے والے کی شناخت خفیہ رکھی جائے گی۔ Patwari Paper Leak In Uttrakhand