پاکستانی نژاد کینیڈین مصنف اور کالم نگار طارق فتح پیر کو انتقال کر گئے۔ ان کی عمر 73 برس تھی۔ وہ کافی عرصے سے بیمار تھے۔ ان کی بیٹی نتاشا نے طارق کی موت کی تصدیق کر دی ہے۔ طارق کی بیٹی نتاشا نے ٹویٹ کیا کہ ''پنجاب کا شیر۔ ہندوستان کا بیٹا۔ کینیڈین عاشق۔ سچائی کا وکیل۔ انصاف کے لیے لڑنے والا۔ مظلوموں کی آواز۔ طارق فتح نہیں رہے۔ اس کا انقلاب ان تمام لوگوں کے ساتھ زندہ رہے گا جو انہیں جانتے اور پیار کرتے تھے۔'' وہیں بتایا جا رہا ہے کہ متنازع مصنف اور کالم نگار طارق فتح کافی دنوں سے بیمار تھے۔ طویل عرصہ سے بیماری کے بعد وہ پیر کو انتقال کر گئے۔ انہوں نے کراچی یونیورسٹی سے بائیو کیمسٹری کی پڑھائی کی لیکن اس کے بعد وہ صحافت کے پیشے سے منسلک ہوگئے۔ انہیں دو بار جیل بھی جانا پڑا تھا۔
Tarek Fatah Passed Away پاکستانی نژاد متنازع مصنف طارق فتح کا انتقال - پاکستانی نژاد کینیڈین مصنف کا انتقال
پاکستانی نژاد کینیڈین مصنف اور کالم نگار طارق فتح پیر کو انتقال کر گئے۔ ان کی بیٹی نتاشا نے طارق کی موت کی تصدیق کر دی ہے۔
طارق فتح 20 نومبر 1949 کو کراچی میں پیدا ہوئے۔ ان کا خاندان بمبئی (اب ممبئی) سے تھا، لیکن تقسیم کے بعد کراچی منتقل ہو گئے تھے۔ انہوں نے کراچی یونیورسٹی سے بائیو کیمسٹری کی تعلیم حاصل کی، لیکن بعد میں صحافت سے منسلک ہوگئے۔ سنہ 1970 میں انہوں نے ایک پاکستانی ٹی وی چینل میں تحقیقاتی صحافت کرنے سے پہلے اخبار کراچی سنہ میں رپورٹنگ کی۔ انہیں دو بار جیل بھی جانا پڑا۔ بعد ازاں وہ پاکستان چھوڑ کر سعودی عرب میں آباد ہو گئے۔ فتح 1987 میں سعودی عرب سے کینیڈا آگئے اور وہیں رہنے لگے۔