اردو

urdu

ETV Bharat / state

SC On PFI Member ہمارا ملک مضبوط ہے اور وقت آنے پر عوام خود جواب دیں گے، سپریم کورٹ

پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے ایک مبینہ رکن عبدالرزاق پیڈیاککل کی درخواست ضمانت پر سماعت کرتے ہوئے عدالت عظمیٰ نے کہا کہ ملک کمزور نہیں ہے۔ کافی مضبوط ہے اور وقت آنے پر عوام جواب دیں گے۔ SC remarks on pfi member

پی ایف آئی کے رکن کی درخواست ضمانت
پی ایف آئی کے رکن کی درخواست ضمانت

By

Published : Jul 13, 2023, 3:37 PM IST

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعرات کو کہا کہ ہمارا ملک بہت مضبوط ہے۔ وقت آنے پر عوام خود جواب دیں گے، ہر بار اسے بدنام کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ عدالت نے یہ تبصرہ اس وقت کیا جب انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) کے ایک رکن کی ضمانت کی درخواست کی مخالفت کی۔ پی ایف آئی کے مبینہ رکن عبدالرزاق پیڈیاککل سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ای ڈی نے کہا کہ یہ معاملہ صرف منی لانڈرنگ سے متعلق نہیں ہے بلکہ قومی سلامتی سے بھی جڑا ہے۔

سپریم کورٹ منی لانڈرنگ کیس میں پی ایف آئی کے مبینہ رکن عبدالرزاق پیڈیاککل کی درخواست ضمانت پر سماعت کر رہی تھا، اس دوران جسٹس اے ایس بوپنا اور جسٹس ایم ایم سندریش کی بنچ نے کہا کہ درخواست گزار کے فرار ہونے کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا ضمانت کی ایسی شرائط ہیں جو اسے ملک سے باہر جانے کی اجازت نہیں دیتیں۔ اسے جیل میں کیوں رکھا جائے؟ وہ ایک سال سے جیل میں ہے۔

ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو نے کہا کہ ان کی ضمانت پر رہائی کی وجہ سے کچھ محفوظ گواہ ہیں جو اپنی زبان سے پلٹ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ گواہ پی ایف آئی سے وابستہ ہیں، جن کو ملزم دھمکیاں دے سکتا ہے۔ راجو نے کہا کہ ہمیں اطلاع ملی ہے کہ ایسے ہی ایک معاملہ میں کچھ لوگ نیپال کے راستے فرار ہو گئے ہیں۔ ان پر نظر رکھنا بہت مشکل ہے۔ ان کے پاس بہت سی خفیہ جگہیں ہیں۔

مزید پڑھیں:۔SC Grants Bail To Woman پی ایف آئی سے رابطہ رکھنے کے الزام میں گرفتار خاتون وکیل کی ضمانت منظور

بنچ نے حیرت کا اظہار کیا کہ عبدالرزاق کو کیوں سلاخوں کے پیچھے رکھا جائے جب اس کیس میں باقی تمام لوگ ضمانت پر باہر ہیں۔ وہ بیرون ملک مقیم تھا اور ممکن ہے کہ اس نے رقم اکٹھی کرکے پی ایف آئی کو دی ہو۔ بنچ نے کہا کہ ایسا کوئی ثبوت نہیں ہے جس سے اس کا تنظیم سے تعلق براہ راست ثابت ہو۔ ضمانت کی درخواست کرتے ہوئے عبدالرزاق کی نمائندگی کرنے والے سینئر ایڈوکیٹ سدھارتھا دیو نے اصرار کیا کہ ان کے مؤکل عدالت، این آئی اے یا ای ڈی کو رپورٹ کریں۔ بنچ نے سدھارتھا دیو کو بتایا کہ ان کا مؤکل ہفتے میں دو بار پولیس یا کسی بھی اتھارٹی کو رپورٹ کر سکتا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details