اردو

urdu

By

Published : Jun 1, 2023, 5:01 PM IST

ETV Bharat / state

Honor For Dil Taj Mahali دل تاج محلی کے اعزاز میں شعری نشست کا انعقاد

دہلی میں دل تاج محلی کے اعزاز میں شعری نشست کا انعقاد عمل میں لایا گیا۔ جس میں این آئی او ایس کے ڈاکٹر شعیب رضا خان کی مرتبہ کلیات " کلیات دل" کا اجراء بھی عمل میں آیا۔

دل تاج محلی کے اعزاز مۓں شعری  نشست  کا انعقاد
دل تاج محلی کے اعزاز مۓں شعری نشست کا انعقاد

نئی دہلی: گزشتہ دنوں تسمیہ ہال اوکھلا میں اوکھلا پریس کلب (رجسٹرڈ) کی جانب سے بزرگ شاعر دل تاج محلی کے اعزاز میں جشن دل تاج محلی کی پروقار محفل کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں این آئی او ایس کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر (اردو) ڈاکٹر شعیب رضا خان کی مرتبہ کلیات " کلیات دل" کا اجرأ بھی عمل میں آیا۔ بعد ازاں مشاعرے سے سامعین محظوظ ہوئے۔ پروگرام کا آغاز اوکھلا پریس کلب کی طرف سے مہمانان کی شال پوشی اور گلدستے پیش کرکے کیا گیا۔ صاحب اعزاز دل تاج محلی کو کلب کی طرف سے ایک یادگاری مومنٹو بدست، پروگرام کی صدارت پر متمکن ڈاکٹر سید فاروق چئیرمین تسمیہ ایجوکیشن فاؤنڈیشن پیش کیا گیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر سید فاروق نے صدارت کے فرائض انجام دیے۔ جب کہ مہمان خصوصی پروفیسر وہاج الدین علوی، مہمان ذی وقار پروفیسر زیڈ حسن، پروفیسر شہپر رسول، مہمانان اعزازی میں سہارا گروپ کے گروپ ایڈیٹر عبد الماجد نظامی اور ڈاکٹر سید سجاد ڈائس پر جلوہ افروز تھے۔ نظامت کے فرائض خود ڈاکٹر شعیب رضا خاں وارثی نے انجام دیے۔
یہ بھی پڑھیں:

اپنی صدارتی تقریر میں ڈاکٹر سید فاروق نے دل صاحب کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ دل اور تاج محل دونوں کا تعلق محبت سے ہے۔ دل تاج محلی کے کلام میں انسانیت کا درد اور فلاح کا پہلو بدرجۂ اتم ملے گا اور انسانیت کے لیے اس طرح کے احساس کا تعلق بھی دل سے ہے۔ مہمان خصوصی پروفیسر وہاج الدین علوی نے کہا کہ ہم نے کلیات کو طب سے مستعار لیا ہے کیونکہ طب میں کلیات کا مطلب ہوتا ہے تمام امراض کا تذکرہ، علاج اور دواؤں کے مفردات اور اردو ادب میں کلیات کا مطلب ہوتا ہے ادب کی ہر صنف جو رائج ہے اس میں طبع آزمائی کرنا۔ دل صاحب کے اس کلیات میں شعریات کی وہ تمام اصناف موجود ہیں چاہے وہ غزل ہو، نظم ہو قطعہ ہو رباعی یا سہرا اور رخصتی یا پھر دوہے ہوں۔ ان سب میں دل صاحب کا منفرد انداز میں دل دھڑکتا ملے گا۔
اس موقع پر پروفیسر شہپر رسول نے کہا مجھے تو آج صبح ہی ڈاکٹر فاروق نے کہا کہ آپ کو جشن دل میں آنا ہے۔ ڈاکٹر سید سجاد بھی آرہے ہیں۔ مجھے ایک عرصہ ان سے ملے ہوگیا تھا میں ان کی وجہ سے اور دل صاحب سے پرانا تعلق ہونے کی بنا پر چلا آیا۔ انھوں نے دل تاج محلی کے تعلق سے کہا ان کے یہاں بھرتی کا کچھ نہیں ہے جو کچھ ہے ان کے تجربات اور انسانیت کی فلاح سے پر جذبات کی نمائندگی ان کے اشعار میں اس سلیقہ سے ہے کہ انھیں کیا کہنا ہے اور کیا نہیں۔ روزنامہ راشٹریہ سہارا کے گروپ ایڈیٹر عبد الماجد نظامی نے کہا کہ میں ادب کا ایسا طالب العلم نہیں ہوں کہ دل تاج محلی جیسے کلاسیکل اور روایت پسند شاعر کے اوپر کچھ کلام کرسکوں۔ میں نے دل صاحب کے کلیات پر ابھی نظر ڈالی تو مجھے لگا کہ دل صاحب یوں دل تخلص نہیں کرتے بلکہ واقعی وہ ایک خوبصورت دل کے مالک ہیں جس میں انسانوں کے لیے محبت کے جذبات مؤجزن ہیں۔

متھرا سے تشریف لائے دل تاج محلی کے دوست اور انگریزی کے پروفیسر زیڈ حسن نے کہا۔ میں انگریزی کا پروفیسر تھا مگر اردو کی جانب عرصہ پہلے دل تاج محلی لائے جس کے لیے میں ان کا مرہون منت ہوں۔ میں ان کی ہی تحریک پر ہرسال اردو پر ایک بڑا، پروگرام کراتا ہوں۔اجلاس کے شروع میں ڈاکٹر شعیب رضا نے کہا کہ میں نے کلیات دل میں یہ کوشش کی ہے دل صاحب کی تقریباً پینسٹھ سالہ ادبی زندگی میں جو سرمایہ اردو کو انھوں نے دیا ہے ہر صنف میں ان کی بہترین تخلیقات کو منتخب کرکے کتابی شکل دوں، اگر سب لیتا تو کئی جلدیں درکار تھیں۔ ڈاکٹر شفیع ایوب نے کلیات دل پر بھر پور مقالہ پیش کیا۔

ڈاکٹر مظفر حسین غزالی نے دل صاحب کا موازنہ نذیر اکبر آبادی کے ایک واقعے سے کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح نذیر تاج محل کے دیدار سے کسی وقت بچھڑنا نہیں چاہتے تھے اسی طرح دل تاج محلی کا یہ حال ہے کہ انھوں نے دنیا میں محبت کی نشانی کو اپنی زندگی کا حصہ بنالیا۔ دوسرے حصہ میں شعرأ حضرات نے سامعین کو اپنے خوبصورت کلام سے نوازا۔ ان میں پروفیسر شہپر رسول، ڈاکٹر سید سجاد، شرف نان پاروی، ڈاکٹر شعیب رضا خاں، ایڈوکیٹ ناصر عزیز، خالد رشید علیگ ، چشمہ فاروقی اور عزیزہ مرزا شامل تھیں۔ سب سے آخر میں صاحب اعزاز دل تاج محلی نے تمام حضرات کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اگر ڈاکٹر شعیب رضا یہ تحریک نہ چلاتے تو کلیات دل کبھی منظر عام پر نہیں آسکتی تھی۔ اس کے بعد انھوں نے اپنے خوبصورت کلام سے سامعین کی سماء خراشی کی اور خوب داد وصول کی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details