- کسان تنظیموں نے زرعی قوانین کے خلاف جاری احتجاج کے تحت 8 دسمبر کو بھارت بند کا اعلان کیا ہے جسے ملک کی 12 ریاستوں اور متعدد ٹریڈ تنظیموں کی تائید حاصل ہے۔ ملک گیر سطح کی 10 سے زائد سنٹرل ٹریڈ یونینوں نے مشترکہ طور پر بند کی کسانوں کے تائید کی ہے۔ وہیں تمام اپوزیشن پارٹیوں نے بھی بھارت بند کی تائید کرنے کا اعلان کیا ہے۔
- کسان تنظیموں نے زرعی قوانین کی منسوخی تک احتجاج کو جاری رکھنے کی دھمکی دی ہے۔ اسی دوران کئی اہم شخصیات نے بھی کسان احتجاج کی تائید کا اعلان کیا ہے۔ باکسر وجیندر سنگھ نے مرکزی حکومت پر زیادتی کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے زرعی قوانین کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے قوانین کی عدم منسوخی کی صورت میں راجیوگاندھی کھیل رتن ایوارڈ واپس کردینے کی بھی دھمکی دی۔
- کانگریس پارٹی کے علاوہ دہلی میں برسراقتدار جماعت عام آدمی پارٹی، تلنگانہ میں برسراقتدار ٹی آر ایس، مہاراشٹرا کی شیوسینا و این سی پی، مغربی بنگال کی ترنمول کانگریس اور اسی طرح آر جے ڈی و بائیں بازو کی جماعتوں نے 8 دسمبر کو ہونے والے بھارت بند کی مکمل تائید کا اعلان کیا۔
- تلنگانہ کے وزیراعلیٰ و ٹی آر ایس سربراہ کے سی آر نے بھی بند کی تائید کی اور بھارت کو بند کامیاب بنانے کی اپیل کی۔ تمل ناڈو میں اپوزیشن اتحاد نے کسانوں کے مطالبہ کو منصفانہ قرار دیا اور بند کی حمایت کی۔
- وزارت داخلہ نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ایک مشاورت جاری کیا
دریں اثنا، مرکزی وزارت داخلہ نے منگل کو کسانوں کی تنظیموں کی اپیل پر ملک بھر میں 'بھارت بند' کے پیش نظر ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو سکیورٹی کے سخت انتظامات کرنے اور امن برقرار رکھنے کو کہا ہے وزارت کے مطابق، مرکزی داخلہ سکریٹری نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ایک مشاورت جاری کیا ہے کہ منگل کو کسان تنظیموں نے ملک بھر میں بھارت بند کی اپیل کی ہے۔ اس بند کی حزب اختلاف کی جماعتوں اور بہت سی دوسری تنظیموں اور ٹریڈ یونینوں نے بھی حمایت کی ہے۔
اس بند کے دوران ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے سیکیورٹی کے مناسب انتظامات کرنے اور امن و امان برقرار رکھنے کو کہا گیا ہے۔ اس مشاورت میں کہا گیا ہے کہ ریاستی حکومتوں کو ہر ممکن کوشش کرنی چاہئے کہ کہیں بھی کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے اور ہر طرف پرامن صورتحال قائم رہے۔
اس کے علاوہ ، ریاستی انتظامیہ سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ کورونا کے وبا کے پیش نظر ملک بھر میں کووڈ کے بارے میں قومی رہنما خطوط کی مکمل تعمیل کو یقینی بنائے۔ اس طرح کے تمام اقدامات کئے جائیں تاکہ کوویڈ کی ہدایتوں کی خلاف ورزی نہ ہو۔
قابل ذکر ہے کہ کاشتکار حال ہی میں نافذ کردہ تین زرعی قوانین کی مخالفت کر رہے ہیں اور دارالحکومت میں کوچ کرنے کے لئے گذشتہ دس دن سے دہلی کی سرحدوں پر ڈٹے ہوئے ہیں- کسان تنظیموں کے نمائندوں اور حکومت کے مابین مذاکرات کے پانچ دور ہو چکے ہیں لیکن اس کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا ہے۔ کسانوں نے ملک بھر میں اپنے احتجاج کو ملک بھر میں پھیلانے کے لئے منگل کے روز بھارت بند کی اپیل کی ہے۔ حزب اختلاف کی جماعتوں اور متعدد دیگر تنظیموں اور ٹریڈ یونینوں نے بھی اس بند کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔
- آل انڈیا ٹریڈ یونین اور ٹرانسپورٹروں کی تنظیم آل انڈیا ٹرانسپورٹ ویلفیئر ایسو سی ایشن (ایٹوا) بھارت بند میں شامل نہیں
آجروں کی تنظیم آل انڈیا ٹریڈ یونین اور ٹرانسپورٹروں کی تنظیم آل انڈیا ٹرانسپورٹ ویلفیئر اسوسی ایشن (ایٹوا) نے پیر کو کہا کہ دونوں تنظیم آٹھ دسمبر کو منعقد ’بھارت بند‘ میں شامل نہیں ہوں گی۔