اردو

urdu

ETV Bharat / state

Opposition Leaders Write to PM Modi مرکزی ایجنسیوں کے غلط استعمال پر نو اپوزیشن لیڈروں کا  پی ایم مودی کو خط

دہلی کے سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کی گرفتاری پر اپوزیشن جماعتوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کے غلط استعمال کا الزام لگایا ہے۔ خط میں بی آر ایس کے سربراہ کے چندر شیکھر راؤ، ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی، اروند کیجریوال، بھگونت مان، تیجسوی یادو، فاروق عبداللہ، شرد پوار، ادھو ٹھاکرے اور اکھلیش یادو کا نام شامل ہے۔opposition leaders wrote letter to Modi

سسودیا کی گرفتاری پر عآپ سمیت اپوزیشن کے نو لیڈروں نے پی ایم مودی کو لکھا خط
سسودیا کی گرفتاری پر عآپ سمیت اپوزیشن کے نو لیڈروں نے پی ایم مودی کو لکھا خط

By

Published : Mar 5, 2023, 1:34 PM IST

Updated : Mar 5, 2023, 1:59 PM IST

Opposition Leaders Write to PM Modi مرکزی ایجنسیوں کے غلط استعمال پر نو اپوزیشن لیڈروں کا پی ایم مودی کو خط

نئی دہلی: دہلی کے سابق نائب وزیراعلیٰ منیش سسودیا کی گرفتاری کے خلاف عام آدمی پارٹی سمیت 9 اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں نے احتجاج کیا ہے۔ عام آدمی پارٹی کے کنوینر اور دہلی کے وزیراعلی اروند کیجریوال سمیت 9 اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں نے وزیراعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر منیش سسودیا کی گرفتاری کے طور طریقہ پر سوال اٹھایا اور اسے جمہوریت کے لیے خطرناک قرار دیا ہے۔ خط میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ پوری دنیا میں یہ پیغام جا رہا ہے کہ بھارت کی جمہوری اقدار کو مکمل اکثریت والی جماعت سے کیا خطرہ ہے۔ سسودیا کی گرفتاری پر سوال اٹھاتے ہوئے، وزیر اعظم کو لکھے خط میں بی آر ایس کے سربراہ کے چندر شیکھر راؤ، ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی، اروند کیجریوال، بھگونت مان، تیجسوی یادو، فاروق عبداللہ، شرد پوار، ادھو ٹھاکرے اور اکھلیش یادو کا نام لیا گیا ہے۔

اپوزیشن کے نو لیڈروں نے پی ایم مودی کو لکھا خط

خط میں لکھا گیا ہے کہ ہمیں امید ہے کہ آپ اس بات سے اتفاق کریں گے کہ بھارت اب بھی ایک جمہوری ملک ہے۔ حزب اختلاف کے ارکان کے خلاف مرکزی ایجنسیوں کا بے دریغ غلط استعمال یہ ظاہر کرتا ہے کہ ہم جمہوریت سے آمریت کی طرف منتقل ہو چکے ہیں۔ پی ایم مودی کو لکھے ایک خط میں، اپوزیشن لیڈروں نے کہا کہ منیش سسودیا کو بغیر کسی ثبوت کے مبینہ بے ضابطگیوں کے سلسلے میں مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے گرفتار کیا۔ 2014 سے اب تک آپ کے زیرانتظام تفتیشی ایجنسیوں کے ذریعہ جتنے نمایاں سیاست دانوں پر مقدمہ درج، گرفتار، چھاپے یا پوچھ گچھ کی گئی ان میں سے زیادہ تر اپوزیشن سے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ بی جے پی میں شامل ہونے والے اپوزیشن سیاست دانوں کے خلاف مقدمات میں تفتیشی ایجنسیاں سست روی کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔

خط میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ مرکزی حکومت اپنی انتخابی جنگ جیتنے کے لیے کس طرح مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کا غلط استعمال کر رہی ہے اور اس کی مثالیں بھی دی گئی ہیں۔ یہاں تک کہ گورنر کے ذریعے کیے گئے فیصلوں پر بھی سوال اٹھ رہے ہیں۔ یہ جمہوریت کے لیے اچھا نہیں ہے۔ دوسری طرف بی جے پی لیڈر کپل مشرا نے کہا کہ منیش سسودیا کو بچانے کے لیے کئی اپوزیشن لیڈروں نے خط لکھا ہے۔ اسی طرح کا خط قصاب کو بچانے کے لیے بھی لکھا گیا تھا۔ جب ایسے خطوط آنے لگتے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ جرم ثابت ہو گیا، اب بچانے کی جلدی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Liquor Policy Case منیش سیسودیا کی سی بی آئی حراست میں دو دنوں کی توسیع

دہلی ایکسائز گھوٹالے میں سی بی آئی کی حراست میں منیش سسودیا کو ابھی تک عدالت سے کوئی راحت نہیں ملی ہے۔ 5 دن کا ریمانڈ ختم ہونے کے بعد سی بی آئی نے انہیں ہفتہ کو عدالت میں پیش کیا۔ سی بی آئی کو مزید 2 دن کا ریمانڈ ملا۔ اب کیس کی اگلی سماعت پیر کو ہوگی۔ دوسری طرف سسودیا کی طرف سے ان کی ضمانت کے لیے دائر درخواست پر 10 مارچ کو غور کیا جائے گا۔ منیش سسودیا کو سی بی آئی نے 26 فروری کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا تھا۔ وہیں جانچ میں تعاون نہ کرنے پر سی بی آئی نے انہیں گرفتار کر لیا تھا۔

Last Updated : Mar 5, 2023, 1:59 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details