نئی دہلی: 'ون نیشن ون الیکشن' سے متعلق اعلیٰ سطحی کمیٹی کی پہلی باضابطہ میٹنگ ہفتہ کو نئی دہلی میں اختتام پذیر ہوئی جس میں ممبران نے لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات ایک ساتھ کرانے کے روڈ میپ پر غور کیا۔سابق صدرجمہوریہ رام ناتھ کووند کی صدارت میں اعلیٰ سطحی کمیٹی کی میٹنگ تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک انڈیا گیٹ کے قریب جودھ پور آفیسرس ہاسٹل میں ہوئی۔ معلوم ہوا ہے کہ میٹنگ میں ممبران نے اس معاملے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور اس سمت میں آگے بڑھنے کے لیے حکمت عملی تیار کی گئی۔
One Nation One Election رام ناتھ کووند کی قیادت والے پینل کی پہلی باضابطہ میٹنگ ، نفاذ کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا - وڈ میپ پر غور کی
ملک بھر میں ان دنوں ون نیشن ون الیکشن کو لے بحث جاری ہے۔ایسے میں مرکز اس معاملے میں کتنا سنجیدہ ہے اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ حکومت کی جانب سے ون نیشن ون الیکشن کے نفاذ کیلئے تشکیل کردہ پینل کی پہلی باضابطہ میٹنگ ہوچکی ہے۔اس میٹنگ میں ون نیشن ون الیکشن کے نفاذ سے متعلق کئی اہم پہلووں پر غورکیا گیا ہے۔The first official meeting of the high-level committee in Delhi
Published : Sep 23, 2023, 5:03 PM IST
ذرائع کے مطابق اجلاس میں ہنگ ہاؤس، تحریک عدم اعتماد کی منظوری یا بیک وقت انتخابات کی صورت میں کسی دوسرے پروگرام جیسے حالات کے ممکنہ حل کا بھی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں اسٹیک ہولڈرز، آئینی ماہرین سمیت دیگر کے ساتھ مشاورت کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔اعلیٰ سطحی کمیٹی کی پہلی کوآرڈینیشن میٹنگ 6 ستمبر کو ہوئی تھی۔ اس سے قبل وزارت قانون نے ایک نوٹیفکیشن میں اس اسٹریٹجک معاملے کو دیکھنے کے لیے کووند کی سربراہی میں ایک آٹھ رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی۔ کمیٹی کے دیگر ارکان میں وزیر داخلہ امت شاہ، غلام نبی آزاد، این کے سنگھ، سبھاش سی کشیپ، ہریش سالوے اور سنجے کوٹھاری شامل ہیں۔
کانگریس کے سینئر لیڈر ادھیر رنجن چودھری جنہیں کمیٹی کے رکن کے طور پر بھی مقرر کیا گیا تھا، اس سے باہر ہو گئے ہیں۔ بی جے پی کے ذرائع نے ہمارے نمائندے کو بتایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی 2024 کے عام انتخابات سے قبل ون نیشن ون الیکشن پالیسی کو نافذ کرنا چاہتے ہیں۔