اضافی ضلع اور سیشن جج پرشانت رانا کی عدالت نے جماعت کے افراد کے متعلق نچلی عدالت میں 23 مئی کو دیے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے تبلیغی جماعت کے سبھی افراد کو راحت دی ہے۔
دراصل جب کورونا وائرس پھیل رہا تھا، تب یہ غیر ملکی تبلیغی جماعت کے افراد نوح میں مقیم تھے۔ الزام یہ ہے کہ انہوں نے جماعت میں جانے کی جانکاری پولیس اور ضلعی انتظامیہ سے چھپائی تھی۔
پولیس نے کل 58 تبلیغی جماعت کے افراد کے خلاف نوح تھانے میں ایک درجن دفعات کے تحت معاملہ درج کیا تھا۔ سرکار نے یہ بھی الزام لگایا کہ تبلیغی جماعت کے افراد کی وجہ سے ہی کورونا وائرس تیزی سے پھیلا ہے۔
غور طلب ہے کہ پولیس نے سبھی57 غیر ملکی اور بھارتی مترجم کے خلاف سبھی دفعات میں گرفتار کیے بنا چالان عدالت نے بھیج دیا تھا۔