اردو

urdu

ETV Bharat / state

دہلی: این ایس جی نے بم کو ناکارہ بنایا - دہلی کی خبر

قومی دارالحکومت دہلی کے بدھ جینتی پارک سے برآمد کیے گئے بم کو این ایس جی کے کمانڈوز نے ناکارہ کر دیا ہے۔ اس دوران پارک میں جاری آپریشن میں اسپیشل سیل، این ایس جی، کرائم ٹیم، فائر فائٹر ڈپارٹمنٹ اور مقامی پولیس موجود تھی۔

دہلی:این ایس جی کے کمانڈو نے بم کو ناکارہ بنایا

By

Published : Aug 22, 2020, 2:07 PM IST

اسپیشل سیل نے تصادم کے بعد دھولا کنواں سے آئی ایس آئی ایس کے ایک مشتبہ شدت پسند کو گرفتار کیا ہے۔ اسپیشل سیل کی ٹیم اس سازش کے حوالے سے مسلسل پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ دوسری طرف این ایس جی کے کمانڈوز نے بدھ جینتی پارک سے بم کو ناکارہ بنا دیا ہے۔ اس دوران پارک میں جاری آپریشن میں اسپیشل سیل، این ایس جی، کرائم ٹیم، فائر ڈپارٹمنٹ اور مقامی پولیس موجود تھی۔

دہلی:این ایس جی کے کمانڈو نے بم کو ناکارہ بنایا

ڈی سی پی پرمود کشواہا کے مطابق خصوصی سیل کی ٹیم گذشتہ چند روز سے مشتبہ شدت پسندوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے کام کر رہی تھی۔ یومِ آزادی پر حملے کے خطرے کو مدنظر رکھتے ہوئے اسپیشل سیل کی ٹیم ہائی الرٹ تھی۔

انہیں اطلاع ملی تھی کہ آئی ایس آئی ایس کا ایک مشتبہ شدت پسند دھولا کنواں کے پاس چھپا ہوا ہے اور وہ وہاں سے وہ رج روڈ کے راستے کرول باغ کی طرف جائے گا۔ اس اطلاع پر اسپیشل سیل کی ٹیم نے دھولا کے قریب جال بچھایا۔ جب پولیس کی ٹیم نے اسے ہتھیار ڈالنے کو کہا تو وہ پارک کے اندر بھاگ گیا اور فائرنگ شروع کر دی۔

جوابی کارروائی میں پولیس کی طرف سے بھی گولی چلائی گئی اور اس دوران پولیس کی ٹیم اس پر قابو کرنے میں کامیاب رہی۔ تلاشی کے دوران اس کے پاس سے بم بنانے کا سامان برآمد کیا گیا۔ اس کے پاس سے دو آئی ای ڈی بھی برآمد ہوا ہے۔

اس کے علاوہ پستول اور میگزین بھی برآمد کیے گئے ہیں۔ اس دھماکہ خیز مواد کو ناکارہ بنانے کے لیے پورے آپریشن میں این ایس جی کو تقریباً دو گھنٹے کا وقت لگا۔ فی الحال دعویٰ کیا گیا ہے کہ دھماکہ خیز مواد کو ناکارہ کر دیا گیا ہے۔

دہلی پولیس کا اسپیشل سیل عبدل یوسف سے پورے معاملے کی پوچھ گچھ کر رہا ہے۔ پولیس ٹیم نے اسے جس جگہ سے گرفتار کیا ہے۔ وہ آرمی بیس سے بہت قریب ہے۔ اس کو دھیان میں رکھتے ہوئے آرمی حکام کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔
دوسری جانب پولیس ٹیم نے تمام تھانوں کو بھی چوکس رہنے کو کہا ہے۔ اسپیشل سیل عبدل یوسف کو لے کر فی الحال اپنے دفتر آگیا ہے جہاں اس سے مسلسل پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details