اردو

urdu

By

Published : Apr 15, 2021, 8:50 AM IST

ETV Bharat / state

نوئیڈا: اروگیہ ہیلتھ میلہ میں سب سے زیادہ جلدی امراض کے مریض

ضلع نوئیڈا میں منعقدہ وزیر اعلیٰ آروگیا ہیلتھ میلہ میں زیادہ مریض جلد سے متعلق امراض کے علاج کے لئے آرہے ہیں۔ یہی نہیں ضلع اسپتال میں بھی جلد کے مریضوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ یہاں تقریباً 250 مریض روزانہ آرہے ہیں۔

نوئیڈا: اروگیہ ہیلتھ میلہ میں سب سے زیادہ جلدی امراض کے مریض
نوئیڈا: اروگیہ ہیلتھ میلہ میں سب سے زیادہ جلدی امراض کے مریض

جلد کے مریضوں کی تعداد کے بارے میں ڈسٹرکٹ اسپتال کے ماہر امراض جلد ( اسکین اسپیشلسٹ ) ڈاکٹر ابھیشیک دوبے نے صفائی کی کمی، مرطوب جگہ پر رہنا، گھر میں وینٹیلیشن کا نظام نہ ہونا، کم جگہ میں زیادہ لوگوں کے رہنے اور گنجان آبادی اس کی وجہ بتائی ہے۔ ڈاکٹر دوبے کا کہنا ہے کہ یہ متعدی بیماری ہے جب تک کہ اس کا مناسب علاج نہ کیا جائے تب تک گھر کے تمام افراد میں پھیل جانے سے روکنا مشکل ہے۔

نوئیڈا: اروگیہ ہیلتھ میلہ میں سب سے زیادہ جلدی امراض کے مریض

قابل غور بات یہ ہے کہ گوتم بودھ نگر ضلع میں دیگر بیماریوں کے مقابلے میں جلدی امراض کے زیادہ مریض ہیں۔ چیف منسٹر اروگیا ہیلتھ میلے میں علاج کے لیے زیادہ سے زیادہ جلد کے مریض ہی آتے ہیں۔ یہی صورتحال ضلع اسپتال کا بھی ہے۔ یہاں بھی روزانہ 200 سے 250 مریض جلدی امراض کے علاج کے لئے آتے ہیں۔ ایسے مریضوں کی ایک بڑی تعداد بھی ہے جو بڑھتی ہوئی بیماری کی وجہ سے وزیر اعلیٰ ہیلتھ میلے سے ڈسٹرکٹ ہسپتال ریفر کردیئے گئے ہیں۔

  • جلد کی بیماریوں کی وجوہات:-

ڈاکٹر ابھیشیک دوبے نے جلدی امراض کے بارے میں بتایا کہ خارش، سفید داغ، ایکزیما، فنگل انفیکشن، سورایسیس سمیت تمام بیماریوں کی اصل وجہ کسی مرطوب مقام پر رہائش پذیر ہونا ہے، مکانات کا ہوا دار نہیں ہونا، زیادہ افراد کا کم جگہ پر رہنا، صاف صفائی نہیں ہونا اس کی اصل وجہ ہے۔ سب سے بڑی بات یہ ہے کہ یہ بیماری مزدوروں اور غریب طبقے میں زیادہ پائی جاتی ہے کیونکہ یہ لوگ گھنی بستی میں رہتے ہیں اور صفائی کا خیال نہیں رکھتے ہیں۔ اگر خاندان کا ایک شخص اس بیماری میں مبتلا ہے تو پھر یہ انفیکشن دوسرے خاندان میں اور پھر آہستہ آہستہ محلے کے لوگوں تک پہنچ جاتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ لوگ علاج سے بے حد بے پرواہ بھی ہوتے ہیں۔

  • علاج کیا ہے؟

ڈاکٹر دوبے وضاحت کرتے ہیں کہ ایک متعدی بیماری کی وجہ سے اس کا اجتماعی انداز میں علاج کرنا ضروری ہے یعنی گھر کے تمام افراد کا بیک وقت علاج کیا جانا چاہئے۔ اکثر دیکھا گیا ہے کہ خاندان میں ایک شخص جسے بیماری زیادہ ہے تو وہ علاج کے لئے آتا ہے، لیکن جب تک وہ دوا سے صحت یاب ہوجاتا ہے، خاندان کے کسی اور فرد سے دوبارہ بیماری ہوجاتی ہے، یہ سلسلہ چلتا رہتا ہے۔ لہٰذا ایسی صورتِ حال میں اس بیماری سے نجات پانا ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے مشورہ دیا ہے کہ ایسی صورتحال میں کنبہ کے تمام افراد کا ایک ساتھ علاج کیا جانا چاہئے۔

ڈاکٹر دوبے نے بتایا کہ ادویہ کے ساتھ ساتھ ضلع اسپتال میں آنے والے مریضوں کے لئے بھی مشاورت کی جاتی ہے۔ ان سے کہا جاتا ہے کہ وہ صفائی کا خیال رکھیں، اپنے کپڑوں کو دھوپ کی روشنی میں خشک کریں، ایک دوسرے کے کپڑے نہ پہنیں ، ہوادار گھر میں رہنے کی کوشش کریں جہاں نمی نہ ہو۔ اس کے ساتھ ، جب کوئی مریض آتا ہے تو اس کے پورے کنبے کو بلا کر ایک ساتھ علاج کرتے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details