دہلی ہائی کورٹ نے صحافی رانا ایوب معاملے میں Delhi High Court On Rana Ayyub انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کو ہدایت دی ہے کہ 4 اپریل کی دوپہر 2:30 بجے تک رانا ایوب کے خلاف اسٹیٹس رپورٹ داخل کرے۔ دراصل انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے 29 مارچ کو رانا ایوب کو ممبئی ہوائی اڈے پر لندن جانے والی فلائٹ میں سوار ہونے سے روک دیا تھا، رانا کے خلاف انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے منی لانڈرنگ کے ایک مبینہ کیس کے سلسلے میں تفتیش کی جا رہی ہے۔ رانا ایوب انٹرنیشنل سینٹر فار جرنلسٹز کے زیر اہتمام ایک تقریب سے خطاب کرنے کے لیے لندن جا رہی تھی۔ وہ آئندہ ہفتوں میں لندن میں ایک بین الاقوامی کانفرنس اور اٹلی میں صحافتی میلے میں شرکت کرنے والی ہیں۔
جمعہ کو سماعت کے دوران، ایوب کی طرف سے ایڈوکیٹ ورندا گروور نے دلیل دی کہ 'میں آپ کے سامنے اس لیے حاضر ہوں کہ بطور صحافی میرے بولنے اور اپنے پیشہ پر عمل کرنے کے بنیادی حقوق پر حملہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے دلیل دی کہ ایوب نے 25 جنوری کو اس کیس میں آخری سمن میں شرکت کی تھی اور اس وقت ای ڈی نے ان کا بیان ریکارڈ کیا تھا۔ وہ اپنا جواب داخل کرنے پر 22 مارچ تک ای ڈی کے ساتھ بات چیت میں رہی، لیکن اس وقت تک مزید کوئی سمن جاری نہیں کیا گیا تھا۔ تاہم، 29 مارچ کو دوپہر کے 2 بجے کی پرواز کے لیے امیگریشن سے گزرنے کے بعد انہیں ہوائی اڈے پر حراست میں لے لیا گیا اور بتایا گیا کہ ای ڈی انہیں سمن بھیجنے والی ہے۔ سمن ان کے میل باکس میں دوپہر 1:46 پر پہنچا۔ ED Investigation In Money Laundering Case
گروور نے بتایا کہ ایوب نے اپنے سفر کی تفصیلات سوشل میڈیا پر پوسٹ کی تھیں، جہاں سے وہ 11 اپریل کو واپس آنی تھیں۔ جس تاریخ تک انہیں ای ڈی کو اپنا جواب داخل کرنا تھا وہ 17 اپریل تھی۔ نتیجے کے طور پر، انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ سارا عمل ایوب کو خاموش کرنے کی کوشش ہے کیونکہ وہ حکومت پر تنقید کرتی رہتی ہیں اور بین الاقوامی کانفرنسوں اور تقریبات میں جانے کی ان کی کوششوں کو روکنا ہے۔