سری نگر: نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے بدھ کے روز کہا کہ نئی دلی نے جموں وکشمیر کو اپنے غلط اور غیر سنجیدی پالیسی سے جہنم بنا ڈالا ہے اور حکومت کو اس تاریخی ریاست کے عوام کے احساسات اور جذبات کا کوئی خیال نہیں ہے۔ ان باتوں کا اظہار انہوں نے لوک سبھا کے احاطے میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کیا۔ آرٹیکل 370 کی منسوخی پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے اپنی مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ”جموں و کشمیر کیلئے کچھ نہیں چھوڑا گیا ہے، آپ (مرکزی حکومت) واقعی اسے جہنم میں لے جا رہے ہیں، ’جنت‘ کے لئے کچھ نہیں کیا جا رہا۔ مجھے بتائیں کہ جنت کے کے کیا کیا جا رہا ہے؟ ہر جگہ الیکشن ہو رہے ہیں، ہمارا کیا قصور ہے کہ یہاں نہیں ہو رہا؟ اور کون سی ریاست؟ اسے یوٹی میں تبدیل کر دیا گیا؟ کیا آپ نے اسے جہنم نہیں بنا دیا؟ آپ کہتے ہیں کہ ملی ٹنسی کو ختم کر دیا گیا ہے، لیکن کیا ایسا ہے؟... آپ ہمارا دل نہیں جیت رہے ہیں۔“
وزیر اعظم مودی کے ساتھ اپنی پچھلی ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مرکز کو کشمیریوں کے دل جیتنے کی کوشش کرنی چاہئے تاکہ مرکز اور جموں و کشمیر کے لوگوں کے درمیان اعتماد پیدا ہو۔" انہوں نے کہا کہ میں نے وزیر اعظم سے صاف کہہ دیا کہ آپ کو ہم پر بھروسہ نہیں ہے اور ہمیں آپ پر بھروسہ نہیں ہے۔ تو ہم یہ اعتماد کیسے قائم کریں گے؟ وزیر اعظم نے جواب دیا کہ ’دل کی دوری اور دلی کی دوری کو دور کرنا ہے۔‘ لیکن اس میں فاصلہ ہے جو آج تک کم کیا گیا؟یہ ہمارا قصور نہیں ہم کھڑے ہیں اور اس ملک کے ساتھ کھڑے ہیں ہم کسی دوسرے ملک کے ساتھ نہیں کھڑے ہوں گے لیکن کم از کم جموں وکشمیر کے عوام کی عزت تو کرو، کشمیری عوام کے دل جیتنے کی کوشش کرو۔اگر انہیں (مرکز) کو جہنم سے جنت بنانا ہے، تو انہیں لوگوں کو سمجھنا ہوگا۔“