نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کو امرت کال کے اگلے 25 برسوں میں ایک بڑے کینوس پر مل کر کام کرنا ہے اورعوام کی امنگوں کے مطابق پالیسیوں اور پروگراموں کو بہتر بنا کر ملک کی ہمہ جہت ترقی کو تیز کرنا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پارلیمنٹ کی سب سے بڑی ترجیح عوام کی امنگوں پر پورا اترنے والے نئے قوانین بنانا اور فرسودہ قوانین کو ختم کرنا ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اس وقت دنیا میں سب سے تیز رفتاری سے ترقی کر رہا ہے اور تیسری بڑی معیشت بننے کی راہ پر گامزن ہے۔ پوری دنیا ہمیں امید سے دیکھ رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ غیر متوازن ترقی خوشحالی نہیں دے سکتی اس لیے ہمہ جہت ترقی کی جانب اتحاد کے ساتھ آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔
مودی نے منگل کو نئے پارلیمنٹ ہاؤس میں کارروائی شروع ہونے سے پہلے پرانے پارلیمنٹ ہاؤس کے سینٹرل ہال میں منعقدہ دونوں ایوانوں کے خصوصی مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، پرانے پارلیمنٹ ہاؤس کا نام 'سموداھن سدن' رکھنے کی تجویز پیش کی اور تقریب میں موجود لوک سبھا کے اسپیکراوم برلا اور راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھر سے بھی اس تجویز پر کارروائی کرنے کی بھی درخواست کی۔
انہوں نے کہا، "آج ہم یہاں سے رخصت ہوکر پارلیمنٹ کی نئی عمارت میں بیٹھنے والے ہیں اور یہ بہت خوش آئند بات ہے کہ ہم گنیش چترتھی کے دن وہاں بیٹھ رہے ہیں۔ ہم سب خوش قسمت ہیں کہ آج ہندوستان توقعات کی اس بلندی پر ہے جو شاید پچھلے ایک ہزار برسوں میں بھی نہ تھا۔ ہم یہاں سے اٹھ کر ایک ترقی یافتہ قوم کی تعمیر کے عزم اور یقین کے ساتھ نئے پارلیمنٹ ہاؤس جا رہے ہیں۔ یہ لمحہ جذباتی ہے لیکن فرض کے راستے پر آگے بڑھنے کی ترغیب بھی دیتا ہے۔ سمودھان سدن ہمیں ایک سمت دیتا رہے گا اور ہمیں ان عظیم شخصیات کی یاد دلاتا رہے گا جودستور ساز اسمبلی کے ممبر تھے اور جنہوں نے ہمیں ہمارا آئین دیا۔