سوامی سے سونیا گاندھی اور راہل گاندھی کی طرف سے وکیل چیما اور ترنم چیما نے سوالات کیے۔
وہیں اس معاملے کی اگلی سماعت 28 ستمبر کو ہوگی۔
جرح کے دوران چیما نے سوامی کو یکم اپریل 2008 کا نیشنل ہیرالڈ اور قومی آواز اخباروں کو دکھایا جس میں دونوں اخبارات کی اشاعت کو عارضی طور پر بند کرنے کی بات کی تھی۔
چیما نے سوامی سے پوچھا کہ کیا اپنے اس دن کے اداریہ کو اپنی عرضی میں پیش کیا تھا۔ اس کے جواب میں سوامی نے کہا کہ 'ہم نے اس مضمون کا ویب لنک کا پورا ایڈریس عرضی میں شامل کیا تھا۔ ہم کچھ بھی چھپانے کی کوشش نہیں کررہے ہیں۔'
سوامی نے کہا کہ نیشنل ہیرالڈ اخبار کا اشاعت 7 اپریل 2016 سے دوسری جگہ سے شروع کیا گیا۔ یہ عدالت کی طرف سے سمن جاری کرنے کے بعد شروع کیا گیا۔جس سے یہ واضح ہوتا ہےکہ آٹھ برس گزر جانے کے بعد اسے شروع کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ جب اخبار کے اشاعت کو بند کیا گیا تو سبھی ملازمین کو وولینٹری ریٹائیرمنٹ اسکیم (وی آر سی) دے دی گئی۔سوامی نے کہا کہ یہ اس لیے کیا گیا کیونکہ ڈی ڈی اے اور شہری ترقیاتی وزارت نے ہیرالڈ ہاؤس لینے کی کارروائی شروع کردی تھی۔یہ معاملہ سپریم کورٹ میں زیر غورہے۔ وکیل چیما نے سوامی کی اس بیان کی مخالفت کی۔
چیما نے سوامی سے پوچھا کہ آپ کو کب معلوم ہوا کہ نیشنل ہیرالڈ کا اشاعت شروع ہوگیا ہ، تب سوامی نے کہا کہ جب اس کے بارے میں اخبارات میں اشتہارات دیا گیا۔ہم نے اپنے بیان میں اس کا ذکر نہیں کیا تھا کہ نیشنل ہیرالڈ کا اشاعت دوبارہ شروع ہوگیا ۔سوامی نے یہ بھی کہا کہ یہ کہنا غلط ہے کہ ہم نے ایسی تصویر بنائی کہ اخبار عارضی طور پر بند ہوچکی ہے۔
چیما نے پوچھا کہ کیا آپ ایسوسیٹیڈ جنرل لمیٹیڈ( اے جے ایل) کے 2010 اور 2011 کے بیلنس شیٹ پر بھروسہ کرتےہیں تب سوامی نے کہا کہ ہم پہلے بھروسہ نہیں کرتے تھے لیکن جب ہمارے گواہ نے ہمیں وہ دیا تب ہمیں یقین ہوا۔
سوامی نے کہا کہ بیلنس شیٹ سے ایسا نہیں لگا کہ بندی عارضی طور پر نہیں ہوئی ہے۔چیما نے کہا کہ کیا آپ کو ایسا نہیں لگتا کہ کانگریس اے جے ایل کی مدد کر اپنا فرض ادا کررہی ہے۔تب سوامی نے کہا کہ اخبار کو بند کرنا ایک منصوبہ تھا۔