دارالحکومت دہلی کے شمال مشرقی خطہ میں گذشتہ 6 ماہ قبل ہوئے فرقہ وارانہ فسادات میں دہلی پولیس نے متعدد گرفتاریاں کی تھی، جس میں عوام کی جانب سے پولیس کے جانبدارانہ رویہ پر بھی سوال کھڑے کیے گیے تھے۔ حالانکہ دہلی پولیس کی جانب سے بارہاں یہ بات کہی جا رہی ہے کہ وہ دہلی میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات پر غیر جانبدارانہ کارروائی کر رہی ہے۔
پولیس نے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے بھی کہا کہ دونوں مذاہب کے ماننے والے افراد کی گرفتاریوں کی تعداد برابر ہے۔ اسی صورت حال کو دیکھتے ہوئے جمعیت علماء ہند کی جانب سے ان لوگوں کو قانونی تحفظ فراہم کرانے کا انتظام کیا گیا، جنہیں غلط طریقہ سے پولیس نے پھنسایا ہے۔ ایسے ہی کچھ افراد کو جمعیت کے وکلاء نے ضمانت پر رہا کرانے میں کامیابی حاصل کی ہے۔