اردو

urdu

ETV Bharat / state

Indian Muslims Scared مسلمانوں نے ملک میں کبھی اتنا غیر محفوظ محسوس نہیں کیا، اقلیتی رہنماؤں کے تاثرات

ملک کے متعدد سیاسی و سماجی رہنماوں نے بھارتی مسلمانوں کی موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ مودی حکومت کے دور اقتدار میں بھارتی مسلمان 'سخت دباؤ' میں ہے۔ Leaders reaction on indian muslims

By

Published : May 29, 2023, 10:13 AM IST

بھارتی مسلمانوں نے ملک میں کبھی اتنا غیر محفوظ محسوس نہیں کیا
بھارتی مسلمانوں نے ملک میں کبھی اتنا غیر محفوظ محسوس نہیں کیا

ممبئی: آبادی کا 17 فیصد حصہ اور دنیا کی دوسری سب سے بڑی مسلم کمیونٹی بھارتی مسلمان 'سخت دباؤ' میں ہیں، خوف کی نفسیات کے دہانے پر ہیں اور اپنے مستقبل کے بارے میں تاریک شکوک و شبہات کا شکار ہیں۔ جیسا کہ برسراقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی اپنی انتہائی ناپاک اسی بیس کے حکمت عملی کو آگے بڑھا رہی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے نو سال مکمل ہونے پر مہاراشٹر سماج وادی پارٹی کے صدر ابو عاصم اعظمی، آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے ریاستی صدر اور رکن پارلیمان سید امتیاز جلیل، سماجی کارکن شبنم ہاشمی اور دانشور پروفیسر زینت شوکت علی نے مذکورہ باتوں کا اظہار خیال کیا۔




یہ معززین عام طور پر اس بات کا اعتراف کرتے ہیں کہ گزشتہ 75 سالوں میں یہ پہلی بار ہوا ہے کہ ملک کے مسلمان غیر محفوظ محسوس کر رہے ہیں اور انہیں ان کے مذہبی پس منظر سے آگاہ کیا گیا ہے اور بعض اکثریتی قوتوں کی طرف سے ان سے بچنے کے قابل تفرقہ پیدا کیا جا رہا ہے۔ ابو عاظم اعظمی نے کہا کہ یہ نظر آ رہا ہے... مسلمانوں کو دیوار کے باہر ڈھکیلا جا رہا ہے، انہیں جیلوں میں ڈالا جا رہا ہے، جھوٹے مقدمات میں پھنسایا جا رہا ہے اور کئی ریاستوں میں انہیں مظالم کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ان کی تاریخی شراکت یا قربانیوں کو مٹانے کی منظم کوششیں جاری ہیں۔ ان کے ذہنوں میں دہشت پیدا کی جا رہی ہے اور صدیوں پرانی 'گنگا جمنا تہذیب' اور روایات کو تباہ کر دیا گیا ہے۔


مزید پڑھیں:۔بھارتی مسلمان ہونے پر فخر ہے: غلام نبی آزاد

رکن پارلیمان سید امتیاز جلیل کا کہنا ہے کہ بی جے پی اور مودی کے مکمل طور پر اقلیتوں کے خلاف جانے کی واحد وجہ ان کی انتخابی سیاست کے لیے ہندو ووٹوں کو مضبوط کرنا، اقلیتوں اور یہاں تک کہ دوسروں کو خوفزدہ کرنا ہے، خاص طور پر اگر وہ بی جے پی کو ووٹ نہیں دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2014 میں بہت سے مسلمانوں اور عیسائیوں نے 'سب کا ساتھ، سب کا وکاس' کے نعرے پر اعتماد ظاہر کرتے ہوئے مودی کو ووٹ دیا، اس کے باوجود مسلمانوں پر حملہ ہوتا ہے، دہشت گردی ہوتی ہے، ان کو مارا جاتا ہے اور وزیر اعظم خاموش رہتے ہیں۔ وہ پورے ملک کے وزیر اعظم ہیں نہ کہ صرف بی جے پی یا اکثریتی برادری کے۔ صفدر ہاشمی کی چھوٹی بہن ہاشمی نے کہا کہ مودی کے دور میں بھارت پہلے ہی ایک 'نیم فاشسٹ ریاست' بن چکا ہے، عام لوگوں کے دل و دماغ میں مسلمانوں، حتیٰ کہ عیسائیوں کے خلاف بھی کھلی نفرت پھیلائی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ تمام جمہوری اور آئینی اداروں کو تہس نہس کر دیا گیا ہے، پارلیمنٹ ایک مذاق بن گیا ہے، وہاں لنچنگ ہو رہی ہے، مسلم خواتین پر حملے ہو رہے ہیں، عصمت دری کرنے والوں کو بی جے پی حکومت نے رہا کر دیا ہے، جس سے تمام طبقوں کے لوگوں میں صدمے کی لہر دوڑ گئی ہے۔ ان کے چھوٹے تاجروں کو اب کئی بازاروں یا مذہبی مقامات سے روکا جا رہا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details