اردو

urdu

ETV Bharat / state

Against UCC مسلم سکھ عیسائی دلت اور قبائلی رہنماؤں کی یکساں سول کوڈ کے خلاف دہلی میں پریس کانفرنس - مسلم سکھ عیسائی دلت اور قبائلی رہنما

بی جے پی کی مرکزی ھارتیہ حکومت کو سماجی گروہوں قبائلیوں، دلتوں، مذہبی برادریوں کے روایتی قوانین اور مذہبی طور طریقوں میں مداخلت کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔

مسلم سکھ عیسائی دلت اور قبائلی رہنماؤں کی یکساں سول کوڈ کے خلاف دہلی میں پریس کانفرنس منعقد
مسلم سکھ عیسائی دلت اور قبائلی رہنماؤں کی یکساں سول کوڈ کے خلاف دہلی میں پریس کانفرنس منعقد

By

Published : Jul 26, 2023, 8:12 PM IST

مسلم سکھ عیسائی دلت اور قبائلی رہنماؤں کی یکساں سول کوڈ کے خلاف دہلی میں پریس کانفرنس

دہلی: قومی دارحکومت دہلی کے پریس کلب اف انڈیا میں آج یونیفارم سول کوڈ سے متعلق ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، پریس کانفرنس سے قبل دہلی کے وائی ایم سی اے میں منعقدہ ایک میٹنگ میں ملک بھر کی تنظیموں جن میں ال انڈیا بیکوارڈ اینڈ مائنورٹی کمیونٹی ایمپلائز فیڈریشن، شرمنی اکالی دل دہلی، دلت اور قبائلی تنظیموں کا کنفیڈریشن، آل انڈیا رویداسیہ دھرم سنگھٹن، نیشنل کانفرنس فور مائناریٹیز،۔سکھ پرسنل لا بورڈ، فیڈریشن آف کیتھولک ایسوسییشن، ال انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ، سکھ تال میل گروپ، کمیٹیز فور پروٹیکشن آف ریلیجس اینڈ کلچرل ڈائورسٹیز کے کارکنوں نے متفقہ طور پر یہ فیصلہ کیا کہ حکومت ہند کو مختلف برادریوں کی روایات رسم و رواج اور مذہب میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔

جس کے بعد دہلی کے پریس کلب آف انڈیا میں اجلاس نے واضح طور پر یہ اعلان کیا کہ یکساں سول کوڈ ایک قوم ایک قانون کا نظریہ مختلف برادریوں اور گروہوں کے سماجی اور مذہبی معاملات میں مداخلت کی ایک خطرناک کوشش ہے اور ہم اس کی سخت سے سخت مخالفت کرتے ہیں۔ پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے یہ عہد کیا کہ ہم اقلیتی برادریوں، دلتوں اور قبائلی گروہوں کے اراکین اور رہنما یہ عہد کرتے ہیں کہ ہم مذہبی ثقافتی اور تمام بنیادی حقوق کا تحفظ کریں گے جو ہمارے ائین میں موجود ہیں۔ اور اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ہر شہری کی جان و مال کا تحفظ کیا جائے اور ایسا کرنا حکومت کا بنیادی اور ائینی فرض ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Hyderabad Woman امریکہ میں حیدرآبادی خاتون انتہائی مشکل حالت میں زندگی گذارنے پر مجبور، ملک واپسی کےلئے ایس جئے شنکر سے ماں کی اپیل


اس کے ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی عہد کیا کہ ہم مذہبی کتابوں اور عبادت گاہوں کی بے حرمتی کو روکیں گے اور گرجا گھروں مساجد گردواروں اور دیگر مذہبی مقامات کو جلانے تباہ ہونے سے بچائیں گے ہم دوسرے گروہوں کی عبادت گاہوں پر غیر قانونی طور پر قبضے کی تمام کوششوں کو روکیں گے اور مطالبہ کریں گے کہ عبادت گاہوں کے ایکٹ 1991 کو عملی طور پر لاگو کیا جائے۔ ہم اپنے ملک کے وفاقی اور تکثیری ڈھانچے کو برقرار رکھیں گے اور ہمارے سیکولر اور جمہوری کردار کو حکومت، سیاسی جماعتیں اور ملک کے تمام شہری احترام اور تحفظ فراہم کریں گے۔ ہم عہد کرتے ہیں کہ ہم ملک کے ہر شہری کے لیے امن سلامتی اور تحفظ انصاف اور باوقار زندگی کو یقینی بنانے کی کوشش کریں گے ہم ہر قسم کی نا انصافی امتیازی سلوک اور ایذا رسانی کو ختم کرنے کی کوشش کریں گے۔

For All Latest Updates

TAGGED:

ABOUT THE AUTHOR

...view details