بھارت کی تقریباً ریاستوں کی جیلوں میں مسلمان قیدیوں کی بہت زیادہ تعداد Share of Muslims in jail bigger than in population ہونے کی وجوہات جاننے کےلیے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے مشاورت صدر نوید حامد سے بات کی۔ انہوں نے بتایا کہ اس کی سب سے بڑی وجہ پولیس کا جانبدارانہ رویہ ہے جو ایک خاص ذہن کے ساتھ مسلمانوں کے خلاف تعصب برتا جاتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جب تک محکمہ پولیس سے تعصب کو ختم نہیں کیا جاتا اس وقت تک صورتحال تبدیل نہیں ہوسکتی۔
جیلوں میں مسلمانوں کی تعداد زیادہ کیوں؟ بغیر کسی گناہ کے 14 برس تک جیل میں سزا بھگتنے والے محمد عامر نے بتایا کہ جیلوں میں مسلمانوں کے کے علاوہ پسماندہ طبقات کی خاصی تعداد موجود ہے تاہم ان میں سے زیادہ تر ملزم کے طور پر سزا کاٹ رہے ہیں حالانکہ عدالت سے فیصلہ آنے تک یہ تعداد کافی کم ہو جاتی ہے۔
ایڈووکیٹ سرور مندر نے بتایا کہ گذشتہ 7 سالوں سے ایسے قوانین کو نافذ کیا گیا ہے جس میں محض مسلمانوں کو ہی گرفتار کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے ان کی تعداد جیلوں میں بڑھتی جا رہی ہے۔ وہیں مجلس اتحادالمسلمین دہلی کے صدر نے کہا کہ پہلے تو کانگریس نے ٹاڈا اور پوٹا جیسے قانون لگاکر مسلمانوں کو جیلوں میں ڈالا تھا تاہم اب موجودہ ظالم حکومت کی جانب سے یو اے پی اے اور این ایس اے کے تحت مسلمانوں کو جیلوں میں ڈالا جارہا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ آسام میں مسلمان 2011 کی مردم شماری کے مطابق آبادی کے 34 فیصد ہیں جبکہ جیلوں میں مسلمانوں کی تعداد 47.5 فیصد ہے۔ گجرات میں مسلمانوں کی آبادی 10 فیصد ہے اور 2017 سے وہ تقریباً 27 فیصد انڈر ٹرائل ہیں۔ کرناٹک میں مسلمان آبادی کا 13 فیصد ہیں جبکہ جیلوں میں 2018 سے اب تک 22 فیصد ہیں۔ کیرالہ میں مسلمانوں کی آبادی 26.5 فیصد ہے وہیں جیلوں میں مسلمانوں کا تناسب 30 فیصد ہے۔ مہاراشٹر میں مسلمان آبادی 11.5 فیصد ہیں اور انڈر ٹرائل میں ان کا فیصد 2012 میں 36.5 فیصد تک پہنچ گیا تھا۔ راجستھان میں مسلمانوں کی آبادی کا تناسب 9 فیصد ہے جبکہ انڈر ٹرائل میں 23 فیصدی مسلمان انڈر ٹرائل میں نمایندگی کرتے ہیں۔ تمل ناڈو میں مسلمانوں کی آبادی 6 فیصد ہے جبکہ جیلوں میں مسلمان 11 فیصد ہیں۔ اترپردیش میں مسلمانوں کی تعداد 19 فیصد ہے جبکہ 29 فیصد جیلوں میں انڈر ٹرائل ہے۔ مغربی بنگال میں مسلمانوں کی آبادی 27 فیصد ہے لیکن جیلوں میں مسلمانوں کی بات کریں تو وہاں یہ تعداد 36 فیصد ہے۔ بہار کی بات کریں تو وہاں آبادی کے حساب سے 15 فیصد مسلمان ہیں جبکہ جیلوں میں 17 فیصد مسلمان ہیں۔ زیادہ تر ہندو اکثریتی ریاستوں کی جیل میں قید مجرموں سے زیادہ انڈر ٹرائل میں مسلمانوں کی نمائندگی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جیلوں میں بڑھتی مسلمانوں کی تعداد پراویسی برہم
البتہ صرف مسلم اکثریتی ریاست جموں و کشمیر کی جیل میں قید ملزمان میں ہندوؤں کی نمائندگی زیادہ ہے اس ریاست میں جہاں ہندو آبادی 28.5 فیصد ہے وہیں جیلوں میں 39.5 فیصد ہے۔