اردو

urdu

ETV Bharat / state

MEA on Criticism over Hijab Row: حجاب معاملہ پر عالمی ردعمل کو وزارت خارجہ نے مسترد کردیا - کرناٹک حجاب معاملہ

کرناٹک حجاب معاملہ پر مختلف ممالک کی جانب سے ردعمل کا اظہار کیا جارہا ہے، جب کہ بھارت نے اسے اندرونی معاملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’اس طرح کے خودساختہ تبصرہ کا خیرمقدم نہیں کیا جاسکتا‘۔ وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی نے آج یہاں میڈیا کے سوالات کے جواب میں کہا کہ کرناٹک کے کچھ تعلیمی اداروں میں لباس سے متعلق ایک مسئلہ کرناٹک ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے۔

حجاب معاملہ پر عالمی ردعمل کو وزارت خارجہ نے مسترد کردیا
حجاب معاملہ پر عالمی ردعمل کو وزارت خارجہ نے مسترد کردیا

By

Published : Feb 12, 2022, 12:22 PM IST

Updated : Feb 12, 2022, 2:07 PM IST

بھارت نے کرناٹک میں حجاب تنازعہ پر بعض ممالک کے تبصروں کو ملک کے اندرونی معاملات میں ناپسندیدہ مداخلت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستان کے آئینی اور جمہوری عمل میں ایسے مسائل سے نمٹنے کا طریق کار موجود ہے۔

وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی نے آج یہاں میڈیا کے سوالات کے جواب میں کہا کہ کرناٹک کے کچھ تعلیمی اداروں میں لباس سے متعلق ایک مسئلہ کرناٹک ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے۔ ہمارے آئینی نظام اور جمہوری عمل میں ایسے مسائل پر مناسب بحث اور حل کا موثر نظام موجود ہے۔ باگچی نے کہا، "جو لوگ ہندوستان کو جانتے ہیں وہ ان حقائق کی قدر کرتے ہیں۔ ہم ہندوستان کے اندرونی معاملات پر جذباتی طور پر محرک تبصروں کا خیرمقدم نہیں کرتے ہیں۔

کرناٹک کی مسلم طالبات کی جانب سے انہیں کالجز میں حجاب پہن کر جانے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا جارہا ہے جب کہ اس معاملہ سے متعلق عالمی سطح پر تبصرے کئے جارہے ہیں۔وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے کہا کہ جو لوگ بھارت کو اچھی طرح جانتے ہیں، وہ حقائق کو صحیح معنوں میں سمجھیں گے۔ انہوں ٹوئٹ کیا کہ ’ریاست کرناٹک کے کچھ تعلیمی اداروں میں ڈریس کوڈ سے متعلق معاملہ کی کرناٹک ہائی کورٹ میں سماعت کی جارہی ہے۔ ہمارا آئینی ڈھانچہ و طریقہ کار نیز ہماری جمہوری و سیاست وہ سیاق و سباق ہے جس میں مسائل کو غور و خوص کے ذریعہ حل کیا جاتا ہے۔

باغچی نے مزید کہاکہ ’جو لوگ بھارت کو اچھی طرح جانتے ہیں، وہ ان حقائق کی مناسب طریقے سے سمجھ سکتے ہیں‘۔ انہوں نے یہ بیان اس وقت دیا جب میڈیا نے کرناٹک حجاب معاملہ پر مختلف ممالک کی جانب سے کئے گئے تبصروں سے متعلق سوال پوچھا۔

یہ بھی پڑھیں:

Karnataka Hijab Row: پاکستان نے اسلام آباد میں بھارتی سفیر کو طلب کیا

امریکی حکومت کے ادارہ بین الاقوامی مذہبی آزادی نے بھارت کے اسکولز اور کالجز میں حجاب پر پابندی کے معاملہ میں کرناٹک حکومت پر تنقید کی۔یہ ادارہ دنیا بھر میں مذہبی آزادی کے معاملات پر نظر رکھتا ہے۔ بین الاقوامی مذہبی آزادی کے سفیر رشاد حسین نے ٹوئٹ کیا کہ ’کرناٹک کے حکام کو مذہبی لباس کی اجازت کا تعین نہیں کرنا چاہیے‘۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسکولوں میں حجاب پر پابندی مذہبی آزادی کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حجاب پر پابندی مذہبی آزادی کی خلاف ورزی ہے‘۔ حجاب تنازع میں بین الاقوامی سطح پر کرناٹک کی بی جے پی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

Last Updated : Feb 12, 2022, 2:07 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details