اردو

urdu

ETV Bharat / state

وی مرلی دھرن کا دو روزہ دورہ عمان آج سے

وزیر مملکت برائے امور خارجہ وی مرلی دھرن بدھ کے روزسے سلطنت عمان کا دو روزہ دورہ کررہے ہیں، اس دوران وہ سینئر وزراء سے ملاقات کرکے ہندوستانی برادری سے متعلق امور پر خاص بات چیت کریں گے۔

mos-mea-to-visit-oman-from-dec-16-17-focus-on-issues-related-to-indian-community
وی مرلی دھرن عمان کا کریں گے دورہ

By

Published : Dec 16, 2020, 4:35 PM IST

بھارتی وزیر مملکت برائے امور خارجہ وی مرلی دھرن سلطنت عمان کے دو روزہ پہلے دورے پر روانہ ہورہے ہیں، جہاں وہ 16 اور 17 دسمبر کے دوران بھارت و عمان کے مابین آپسی تعلقات اور باہمی امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔

بتایا جارہا ہے کہ اس دورے میں خصوصی طور پر بھارتی این آر آئی کے امور پر بھی بات چیت متوقع ہے۔

ایم ای اے نے بتایا کہ اس دورے کے دوران، وہ دوطرفہ امور کے علاوہ علاقائی اور بین الاقوامی امور پر باہمی دلچسپی کے امور پر بھی بات چیت کی جائے گی۔ؕ

وزارت خارجہ (ایم ای اے) کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ دورہ 16 سے 17 دسمبر کے درمیان ہورہا ہے اور وزیر مملکت برائے امور خارجہ اور پارلیمانی امور کے طور پر وی مرلی دھرن کا یہ پہلا دورہ ہے۔

وزارت خارجہ نے واضح کیا کہ اس دورے کے دوران وہ عمان کے اپنے ہم منصب وزیر خارجہ، لیبر منسٹر کے علاوہ دیگر وزراء سے بھی ملاقات کریں گے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ بھارتی برادری کے ایک وفد سے ملاقات کریں گے اور خاص طور پر بھارتی برادری سے متعلق امور پر توجہ مرکوز کریں گے۔ واضح رہے کہ عمان میں 6 لاکھ سے بھی زیادہ بھارتی برسر روزگار ہیں۔

مرلیدھرن انڈین سوشل کلب کے نمائندوں، سماجی کارکنوں، طبی اور تعلیم کے پیشہ ور افراد اور یوگا تنظیموں سے بھی ملاقات کریں گے۔ ساتھ ہی نو تشکیل شدہ عمان - بھارت فرینڈشپ ایسوسی ایشن کے نمائندوں کے ساتھ بھی بات چیت کریں گے۔

ایم ای اے نے بتایا کہ دونوں ممالک نے مشترکہ طور پر کوویڈ۔19 وبائی امراض کا مقابلہ کرنے اور وندے بھارت مشن کے تحت عمان سے ہندوستانیوں کی منظم وطن واپسی کے لئے مل کر کام کیا ہے۔

ہوائی رابطوں کے تحت دونوں ممالک کے درمیان پروازیں چل رہی ہیں۔ عمان نے حال ہی میں یہ بھی اعلان کیا ہے کہ بھارتیوں کو عمان کے دس دن کے دورے پر داخلے کے ویزا سے استثنیٰ حاصل ہوگا۔

ایم ای اے نے یہ بھی واضح کیا کہ بھارت اور عمان جغرافیہ، تاریخ و ثقافت سے جڑے ہوئے ہیں اور سنجیدہ و خوشگوار تعلقات سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ ساتھ ہی دونوں ممالک ایک اسٹراٹیجک شراکت داری میں یقین رکھتے ہیں اور قریبی روابط برقرار رکھے ہوئے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details