نئی دہلی: کانگریس ورکنگ کمیٹی کا اندازہ ہے کہ اس وقت ملک میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے خلاف ایک ماحول ہے اور اس ماحول کو عام انتخابات 2024 میں اپنے حق میں موڑنے کے لیے پارٹی لیڈر اور سابق صدر راہل گاندھی 'مشرق سے مغرب' تک یاترہ نکالیں گے۔
کانگریس کی اعلیٰ ترین پالیسی ساز تنظیم کانگریس ورکنگ کمیٹی نے فوجداری انصاف سے متعلق تین نئے ضابطوں کو پارلیمنٹ میں پاس کرانے کے حکومتی طریقہ کار پر بھی تنقید کی اور کہا کہ مودی حکومت میں جمہوریت خطرے میں ہے اور آئین کے تحت شہریوں کو ملی آزادی پر حملہ ہو رہا ہے۔ میٹنگ میں تمام ممبران نے کہا کہ پورے ملک کا موڈ اب بی جے پی کے خلاف ہے اور عوام کے اس موڈ کو دیکھ کر پارٹی کو پورا بھروسہ ہے کہ کانگریس اور انڈین اتحاد مودی کی تاناشاہی کے خلاف پوری طاقت سے لڑیں گے۔
میٹنگ کے نتائج کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے پارٹی کے جنرل سکریٹری تنظیم کے سی وینوگوپال نے میٹنگ کے بعد پارٹی ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سی ڈبلیو سی میں چار گھنٹے تک کئی موضوعات پر بات چیت ہوئی جس میں پارٹی نےعام انتخابات میں بی جے پی کو ہرانے کے لئے انڈیا اتحاد کے ساتھ پوری تیاری کے ساتھ اترنے کا عزم کیا ہے اور طے کیا ہے کہ پارٹی بی جے پی کے خلاف عوام کے موڈ کو سمت دینے کے لئے سابق صدر راہل گاندھی عام انتخابات سے قبل ملک کے مشرق سے مغرب تک کی یاترا نکالیں گے۔ اتحاد کے لیے رابطہ کمیٹی پہلے ہی تشکیل دی جاچکی ہے۔ کمیٹی سیٹوں کی تقسیم کے حوالے سے اتحادی جماعتوں سے بات کرے گی۔