اردو

urdu

ETV Bharat / state

No Confidence Motion پی ایم مودی آج لوک سبھا میں تحریک عدم اعتماد پر جواب دیں گے

پارلیمنٹ میں تحریک عدم اعتماد پر بحث کا آج تیسرا دن ہے۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ گورو گوگوئی نے منگل کو تحریک پر بحث شروع کی جو بعد میں اپوزیشن اور مرکز کے درمیان گرما گرم بحث میں بدل گئی۔ گوگوئی نے کہا کہ وزیر اعظم کی 'خاموشی کا ورت' توڑنے کے لیے اپوزیشن کو تحریک عدم اعتماد لانے پر مجبور ہونا پڑا۔ انہوں نے وزیر اعظم سے تین سوالات بھی پوچھے۔ مکمل خبر پڑھیں...

Etv Bharat
Etv Bharat

By

Published : Aug 10, 2023, 9:10 AM IST

نئی دہلی:پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس 2023 میں تحریک عدم اعتماد پر بحث کا آج تیسرا دن ہے۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے بدھ کو بتایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی آج جمعرات کو تحریک عدم اعتماد پر بحث میں حصہ لیں گے اور شام چار بجے جواب دیں گے۔ مرکزی وزیر نے گذشتہ روز ایوان کی کارروائی ملتوی ہونے سے عین قبل اس بات کی تصدیق کی۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ گورو گوگوئی نے دو دن پہلے تحریک عدم اعتماد پر بحث کا آغاز کیا تھا۔

واضح رہے کہ بدھ کو کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے حکومت پر زوردار حملہ بولا۔ منی پور تشدد پر بات کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے منی پور میں میری بھارت کا قتل کیا ہے۔ انہوں نے منی پور میں بھارت کو مارا ہے۔ منی پور میں بھارت کا مرڈر کیا گیا۔ آپ لوگ محب وطن نہیں ہیں۔ اسی لیے آپ کے وزیر اعظم منی پور نہیں جا سکتے۔ آپ بھارت کے محافظ نہیں بلکہ قاتل ہیں۔ راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ راون صرف دو ہی لوگوں کی سنتا تھا جس میں سے ایک کمبھ کرن اور دوسرا میگھناتھ تھا اور ہمارے وزیر اعظم نریندر مودی بھی صرف دو ہی لوگوں کی سنتے ہیں، جس میں سے ایک اڈانی اور دوسرے امت شاہ ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ 26 جولائی کو اپوزیشن نے مودی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی۔ جسے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے قبول کرلیا۔ تحریک عدم اعتماد سے مودی حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہوگا، کیونکہ بی جے پی اور اس کی اتحادی جماعتوں کو لوک سبھا میں اکثریت حاصل ہے۔ اب تک تحریک عدم اعتماد پر بحث کے دوران اپوزیشن کے ارکان پارلیمنٹ حکومت کی کوتاہیوں کو اجاگر کیا اور حکمران جماعت کے ارکان پارلیمنٹ نے ان کے سوالات و اعتراضات کا جواب دینے کی کوشش کی۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ این ڈی اے کو 331 ایم پیز کے ساتھ مکمل اکثریت حاصل ہے، جس میں سے بی جے پی کے پاس 303 ایم پی ہیں۔ جب کہ اپوزیشن اتحاد 'انڈیا' کے پاس 144 ارکان پارلیمنٹ ہیں۔ ایوان زیریں میں دیگر جماعتوں کے ارکان پارلیمنٹ کی تعداد 70 ہے۔ یہ دوسری بار ہے جب وزیر اعظم نریندر مودی کو تحریک عدم اعتماد کا سامنا ہے۔ مودی حکومت کے خلاف اس طرح کی پہلی قرارداد آندھرا پردیش کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے کے لیے 2018 میں پیش کی گئی تھی، جو کہ گر گئی۔

مزید پڑھیں: No Confidence Motion in Lok Sabha آپ نے منی پور میں میری بھارت ماتا کا قتل کیا، پارلیمنٹ میں راہل گاندھی کا بیان

Rahul Gandhi's flying kiss لوک سبھا میں راہل کا فلائنگ کس، اسمرتی ایرانی نے بدتمیزی قرار دیتے ہوئے اسپیکر سے کاروائی کا مطالبہ کیا

کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ترون گوگوئی نے بھی پی ایم مودی سے تین سوال پوچھے۔ انہوں نے پوچھا کہ وہ ابھی تک منی پور کیوں نہیں گئے؟ مرکزی وزیر امت شاہ داخلہ وہاں گئے اور وزیر مملکت برائے داخلہ بھی وہاں گئے لیکن ملک کے وزیر اعظم ہونے کی حیثیت سے نریندر مودی تشدد زدہ ریاست کیوں نہیں گئے؟ دوسرا سوال یہ ہے کہ مودی کو منی پور کے مسئلے پر پر بولنے میں 80 دن کیوں لگے؟ اور جب وہ بولے بھی تو صرف 30 سیکنڈ بولے۔ انہوں نے کہا کہ میرا تیسرا سوال یہ ہے کہ وزیر اعظم نے ابھی تک منی پور کے وزیر اعلیٰ کو برطرف کیوں نہیں کیا۔ گوگوئی نے منگل کو کہا کہ ی ایم نے ابھی تک منی پور کے سی ایم کو کیوں نہیں ہٹایا؟

ABOUT THE AUTHOR

...view details