اردو

urdu

ETV Bharat / state

Delhi Monsoon: مانسون کے جون کے آخر تک دہلی پہنچنے کا امکان نہیں - ای ٹی وی بھارت اردو نیوز

دہلی کو فی الحال گرمی سے راحت ملتی نہیں نظر آرہی ہے۔ کیرالہ میں دو دن کی تاخیر سے پہنچنے کے بعد مانسون مشرقی، وسطی اور شمال مغربی بھارت میں سات سے دس دن پہلے ہی پہنچ گیا۔ حالانکہ دہلی، راجستھان کے کچھ حصوں، ہریانہ اور پنجاب سمیت ملک کے باقی حصوں میں مانسون کے اگلے سات دنوں کے دوران پہنچنے کے امکانات نہیں ہیں۔

Monsoon likely to reach Delhi even by June end: IMD
مانسون کے جون کے آخر تک دہلی پہنچنے کا امکان نہیں

By

Published : Jun 23, 2021, 1:51 PM IST

دہلی میں جون کے آخر تک مانسون کے آنے کے امکانات نہیں ہیں اور تب تک شہر میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 40 ڈگری سیلسیئس کے آس پاس رہنے کی توقع ہے۔

بھارتی محکمہ موسمیات نے بتایا کہ بدھ کی صبح قومی دارالحکومت میں کم سے کم درجہ حرارت 28 ڈگری سیلسیئس درج کیا گیا، جو سال کے اس وقت کے لیے معمول کے مطابق ہے۔ زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 39 ڈگری سیلسیئس کے آس پاس رہنے کا امکان ہے۔

آئی ایم ڈی نے منگل کے روز بتایا کہ کیرالہ میں دو دن کی تاخیر سے پہنچنے کے بعد مانسون مشرقی، وسطی اور شمال مغربی بھارت میں سات سے دس دن پہلے ہی پہنچ گیا۔ حالانکہ دہلی، راجستھان کے کچھ حصوں، ہریانہ اور پنجاب سمیت ملک کے باقی حصوں میں مانسون کے اگلے سات دنوں کے دوران پہنچنے کا امکان نہیں ہے۔

آئی ایم ڈی کے ریجنل سنٹر کے سربراہ کلدیپ شریواستو نے بتایا کہ دہلی ۔ این سی آر میں 26 جون کے آس پاس ہلکی بارش کا امکان ہے لیکن اس خطے کو مانسون کی بارش کے لیے مزید انتظار کرنا پڑے گا۔

محکمہ موسمیات نے پہلے ہی پیش گوئی کی تھی کہ شیڈول سے 12 دن پہلے 15 جون تک ہوائیں چل سکتی ہیں۔ عام طور پر مانسون 27 جون تک دہلی پہنچتا ہے اور 8 جولائی تک پورے ملک میں پہنچتا ہے۔

اسکائی میٹ ویدر کے مطابق گزشتہ سال 25 جون کو دہلی میں مانسون ہوائیں چلی تھیں اور 29 جون تک پورے ملک میں پہنچ گئی تھیں۔ افسر مہیش پالاوت نے بتایا کہ دہلی میں جون کے آخر کے آس پاس ہی مانسون کی بارش کے ہونے کا امکان ہے۔

مزید پڑھیں:

International Olympic Day: عالمی اولمپک ڈے پر خاص رپورٹ

انہوں نے کہا کہ مغربی ہوائیں شمال مغربی بھارت کے باقی حصوں میں کچھ دنوں کے لیے مانسون کو پہنچنے سے روک رہی ہیں جس کی وجہ سے ایک ہفتے کی تاخیر ہو سکتی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details