نئی دہلی: کانگریس نے مودی حکومت پر فوج کی بھرتی میں 100 کروڑ روپے کے مبینہ گھپلے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ 'اگنی پتھ یوجنا' کے آنے سے قبل فوج میں بھرتی کے لیے منتخب کیے گئے 1.5 لاکھ سے زیادہ نوجوانوں کو فوری طور پر جوائننگ دی جائے۔ کانگریس کے سابق فوجی محکمہ کے قومی صدر کرنل (ریٹائرڈ) روہت چودھری نے منگل کو نئی دہلی میں کانگریس ہیڈکوارٹر میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ اگنی پتھ اسکیم کے متعارف ہونے سے پہلے فوج، فضائیہ اور بحریہ میں 1.5 لاکھ سے زیادہ نوجوانوں کا انتخاب کیا گیا تھا لیکن اگنی پتھ اسکیم کے آغاز کے بعد مودی حکومت نے ان کے خواب چکنا چور کردیئے۔ منتخب ہونے کے باوجود مودی حکومت کی طرف سے ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ نوجوانوں کو جوائننگ لیٹر نہیں دیا گیا۔ سات ہزار نوجوان فضائیہ میں اپنے جوائننگ لیٹر کا انتظار کرتے رہے لیکن انہیں لیٹر نہیں دیا گیا۔ اسی طرح فوج میں ڈھائی ہزار نرسنگ اسسٹنٹس کو ملک کی خدمت کا موقع نہیں دیا گیا۔
کرنل چودھری نے کہا کہ فوج میں سال 2019، 2020، 2021 میں تقریباً 97 بھرتیاں منسوخ کی گئیں۔ درخواست گزاروں سے فی فارم 250 روپے لیے گئے۔ فارم فیس کے نام پر 50 لاکھ سے زیادہ بچوں سے 100 کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم لی گئی۔ یہ مودی حکومت کا 100 کروڑ روپے کا بھرتی گھپلہ ہے۔ بھرتی کی فیس کے نام پر جمع کیے گئے 100 کروڑ روپے سے زیادہ پیسے کا حساب ملک کو دیا جائے۔ سابق آرمی چیف ایم ایم نروانے کی کتاب کا حوالہ دیتے ہوئے کرنل روہت چودھری نے کہا کہ سابق آرمی چیف ایم ایم نروانے نے خود اپنی کتاب میں لکھا ہے کہ 'اگنی پتھ پلان' فوجوں کے لیے ایک چونکا دینے والا منصوبہ تھا۔ سابق چیف ایم ایم نروانے کے مطابق یہ ان کی مانگی ہوئی اسکیم نہیں تھی ۔