کیجریوال حکومت نے دہلی میں اقتدار میں آنے سے قبل دہلی کی عوام سے وعدہ کیا تھا کہ اگر ان کی حکومت اقتدار میں آتی ہے تو ان کی سرکار بطور تحفہ انہیں 200 یونٹ مفت بجلی اور 400 یونٹ بجلی آدھی قیمت پر مہیا کرائے گی لیکن اب کیجریوال سرکار نے اعلان کیا ہے بجلی بل میں سبسڈی کی درخواست دینے والوں کو ہی سبسڈی ادا کی جائے گی۔ Delhi People Reaction on Electricity Subsidy
بجلی بل سے سبسڈی ختم کیے جانے پر مسلم اکثریتی علاقوں میں ملا جلا ردعمل دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے گزشتہ روز پریس کانفرنس کے ذریعے اس بات کا اعلان کیا ہے کہ اب دہلی کی عوام کو بجلی بل میں سبسڈی نہیں دی جائے گی البتہ جنہیں سبسڈی چاہیے انہیں درخواست دینی ہوگی تاکہ انہیں بجلی بل میں سبسڈی مسلسل ملتی رہے۔اس موضوع پر ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے مسلم اکثریتی علاقہ میں درمیانی طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد سے بات کی اور اس بات کو جاننے کی کوشش کی کہ وہ کیجریوال حکومت کے بجلی بل سے سبسڈی ختم کیے جانے کے فیصلے کو کس طرح سے دیکھتے ہیں۔
بجلی بل سے سبسڈی ختم کیے جانے پر مسلم اکثریتی علاقوں میں ملا جلا ردعمل واضح رہے کہ کیجریوال حکومت نے دہلی میں اقتدار میں آنے سے قبل دہلی کی عوام سے وعدہ کیا تھا کہ اگر ان کی حکومت اقتدار میں آتی ہے تو ان کی سرکار بطور تحفہ انہیں 200 یونٹ مفت بجلی اور 400 یونٹ بجلی آدھی قیمت پر مہیا کرائے گی لیکن اب کیجریوال سرکار نے اعلان کیا ہے بجلی بل میں سبسڈی کی درخواست دینے والوں کو ہی سبسڈی ادا کی جائے گی۔ Removal of Subsidy from Electricity Bill in Delhi
نمائندے نے گھروں میں رہنے والی خواتین سے بات کی ارم نامی خاتون نے بتایا کہ ابھی تک انہوں نے سبسڈی کے لیے درخواست نہیں دی ہے تاہم وہ جلد ہی سبسڈی کے لیے درخواست دیں گی ان کا کہنا تھا کہ کہ گرمیوں میں تو انہیں اس سبسڈی سے کوئی فائدہ نہیں ہوتا تاہم سردیوں میں ان کے گھر میں بجلی بل نہیں آتا اس لیے وہ اپنی سبسڈی چھوڑنا نہیں چاہتی۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر سرکار کچھ مفت دیتی ہے تو کوئی شخص ایسا نہیں ہے جو اس کا فائدہ نہیں اٹھائے گا۔باڑا ہندو راو میں رہنے والے محمد خالد قریشی کا کہنا تھا کہ یہ سب ایک پروپیگنڈا ہے انہوں نے کہا کہ گذشتہ سات برس کے دوران میرا آج تک کبھی زیرو بل نہیں آیا ہے انہیں آج تک کیجریوال سرکار کی مفت بجلی اسکیم کا کبھی فائدہ نہیں ملا اس لیے وہ آگے بھی سبسڈی کے لیے درخواست نہیں دیں گے۔گھر میں سیلائی کرکے اپنے شوہر کا ہاتھ بٹانے والی ریشما نامی خاتون نے کہا کہ ان کے شوہر ہی ایک لوتے کمانے والے ہیں جس سے بڑی مشکل سے گھر کا گزارا ہوتا ہے حالانکہ ابھی تک بجلی پر ملنے والی سبسڈی سے انہیں زیادہ فائدہ نہیں ملا ہے لیکن اس کے باوجود اگر انہیں سبسڈی نہیں ملی تو ان کے گھر کا بجٹ بگڑ جائے گا۔ جو فی الحال ہم برداشت نہیں کر سکیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: Arvind Kejriwal Govt In Delhiدہلی کی حکومت 7 سال بعد بھی اپنا وعدہ پورا نہیں کرسکی
ڈاکٹر نفیس قریشی نے بتایا کہ کیجریوال کا یہ فیصلہ بالکل غلط ہے کیجریوال حکومت کو چاہیے تھا کہ ان لوگوں سے درخواست دریافت کرتے جو سبسڈی نہیں لینا چاہتا نہ کہ ان لوگوں سے جو بجلی بل میں سبسڈی چاہتے ہیں۔کیجریوال سرکار کے اس فیصلے سے عوام کو پریشانی ہوگی انہوں نے کہا کہ وہ خود عام آدمی پارٹی کے حمایتی ہیں لیکن اگر حکومت کچھ غلط کرے گی تو ہم انہیں آئینہ دکھانے کے لیے سامنے آئیں گے۔چمیلیان روڈ علاقہ میں رہائش پذیر محمد اکرم کا کہنا تھا کہ ہم لوگ بس اپنا گزارا کر رہے ہیں گھر میں بجلی کا استعمال بھی بہت مجبوری کے دوران ہی کرتے ہیں ابھی فی الحال 600 سے 700 روپے کا بل آتا ہے لیکن اگر ہمیں سبسڈی نہیں ملی تو اپنے ماہانہ خرچ پر 1 ہزار روپے کا اضافی بوچھ ان کے کندھوں پر پڑے گا جو ان کے لیے پریشانی کا سبب ہے۔