اردو

urdu

ETV Bharat / state

مغربی بنگال میں جمہوریت باقی نہیں رہی: پرساد

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینیئر رہنما روی شنکر پرساد نے مغربی بنگال کی ترنمول کانگریس حکومت پر آمرانہ رویہ اختیار کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مغربی بنگال میں جمہوریت باقی نہیں رہی۔

By

Published : Oct 8, 2020, 8:52 PM IST

MISUSE OF POWER TOTALLY UNACCEPTABLE Said RS Prasad
مغربی بنگال میں جمہوریت باقی نہیں رہی: پرساد

روی شنکر پرساد نے جمعرات کو دہلی میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ بی جے پی کے کارکنوں پر ہو رہے مظالم کے خلاف آج جمہوری طریقے سے پارٹی کارکنوں نے کولکاتا میں ایک احتجاجی مارچ کا انعقاد کیا، جسے روکنے کے لئے پولیس نے وحشیانہ کارروائی کی۔ اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ مغربی بنگال میں پرامن جمہوری احتجاج کی کوئی جگہ نہیں ہے۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ بی جے پی کے احتجاجی مارچ میں تقریبا ایک لاکھ کارکن شامل ہوئے تھے جس میں پولیس طاقت استعمال کرنے کی وجہ سے 1500 سے زائد کارکن بری طرح زخمی ہوگئے ہیں۔ ان میں پارٹی کے قومی سکریٹری ارووند مینن، ریاستی نائب صدر راجو بنرجی اور یوتھ ونگ کے قومی صدر تیجسوی سوریہ سمیت کئی کارکن شامل ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پولیس نے بی جے پی کارکنوں پر کیمیکل ملے پانی کا چھڑکاؤ کیا۔

پرساد نے کہا کہ بی جے پی کے کونسلر منیش شکلا کا حال ہی میں قتل ترنمول کانگریس کے سیاسی انتقام کی وجہ سے ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترنمول کانگریس مخالفت کرنے والوں کو جھوٹے معاملوں میں پھنسا دیتی ہے اور کئی بار سیاسی قتل تک کروا دیتی ہے۔ ان معاملات میں بعد میں کوئی مستند کارروائی نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے کچھ مہینوں میں بی جے پی کے 115 کارکنوں کو سیاسی تشدد کا شکار ہونا پڑا ہے ۔

پرساد نے کہا کہ دہلی میں بیٹھے نام نہاد اعتدال پسند مغربی بنگال میں ہونے والے مظالم کے واقعات پر خاموشی اختیار کرتے ہیں اور بی جے پی کی حکمرانی والی ریاستوں میں پیش آئے کسی بھی واقعے پر آواز اٹھاتے ہیں جو ان کے دوہرے کردار کی عکاسی کرتی ہے۔

پرساد نے کہا کہ مغربی بنگال حکومت نے لوک سبھا انتخابات کے دوران بی جے پی کے اس وقت کے قومی صدر امت شاہ کے ہیلی کاپٹر کو اترنے کی اجازت نہیں دی تھی۔ اس دوران وزیر اعظم نریندر مودی کے انتخابی جلسے کے مقام کو بھی تبدیل کردیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ترنمول کانگریس کی سیاسی زمین کھسک رہی ہے جس کی وجہ سے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کو 18 سیٹیں ملی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے عوام سب کچھ سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی ریاست میں تبدیلی کے لئے آواز بلند کرتی رہے گی اور آئندہ اسمبلی انتخابات میں یقینی طور پر اقتدار میں تبدیلی آئے گی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details