ریاست ہریانہ کے میوات میں سال 2018 میں مسجد خلفائے راشدین کی تعمیر میں لگنے والے پیسے پر این آئی اے کے ذریعے الزام لگایا گیا تھا کہ اس مسجد کی تعمیر میں خرچ ہونے والا پیسہ بیرونی ممالک سے ملک میں دہشت گردی کے لیے بھیجا گیا ہے۔
قومی تحقیقاتی ایجنسی نے چار ملزمین کو پاکستانی تنظیم فلاح انسانیت فاؤنڈیشن سے مبینہ طور پر رقم حاصل کرنے کے لیے گرفتار کیا تھا۔ ان کے خلاف بھارت مخالف اور دہشت گردانہ کارروائیوں کے لیے رقم بھیج کر امن کی فضا کو خراب کرنے کا بھی الزام لگایا تھا۔
اس معاملے میں پٹیالہ ہاوس عدالت نے تین سال بعد اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ 'تفتیشی ایجنسی این آئی اے نے ایسا کوئی بھی ثبوت عدالت کے سامنے پیش نہیں کیا جس سے یہ معلوم ہو سکے کہ چاروں ملزمان کے ذریعے فنڈنگ کا پیسہ دبئی سے پاکستان بھیجا جا رہا ہے۔'