نظام الدین میں واقع تبلیغی جماعت کے مرکز میں کورونا وائرس کی وبا کے پھیلنے کے بعد ملک بھر میں کورونا انفیکٹیڈ افراد کی تعداد میں اضافہ ہو گیا تھا جس کے بعد سے ہی تبلیغی جماعت پر قانونی کارروائی کرنے کا اعلان کر دیا گیا تھا اور بارہا یہ کہا جا رہا تھا کہ تبلیغی جماعت کے سربراہ مولانا سعد کاندھلوی فرار ہیں لیکن گزشتہ کچھ روز سے ان کی جانب سے مسلسل آڈیو بیانات سامنے آ رہے ہیں۔
مولانا سعد کاندھلوی کا آڈیو پیغام آج جاری کیے گئے آڈیو میں مولانا سعد، تبلیغی جماعت سے جڑے تمام لوگوں سے اپیل کر رہے ہیں کہ وہ خون کا عطیہ کر کے کورونا وائرس سے انفیکٹیڈ مریضوں کی جان بچانے میں مدد کریں۔
مولانا سعد کے جاری کردہ آڈیو بیان میں انہوں نے کہا کہ 'انسان کا سب سے بہتر عمل لوگوں کے لیے جان و مال سے کام آنا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'ہم محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیم کو اپنائیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہر ذی روح پر رحم کرنے اور شفقت کرنے پر اجر ہے۔ اس وقت عام لوگوں کی ضروریات کھانے پینے کا خیال رکھنا، حاجت مند لوگوں تک ضروری اشیاء کا پہنچانا اور ہر بھوکے کی خبر گیری کرنا، اعمالِ خیر ہیں لیکن اس میں سب سے مقدم کام یہ ہے کہ بیمار کی جان بچانا اور اس کی صحتیابی کے لیے اپنی جان و مال کی قربانی دینا ہے۔ اگر اس وقت دنیا میں کوئی بھی انسان کورونا وائرس کی وبا میں مبتلا ہے تو اس کی بیماری سے تمام عالم میں بسنے والے انسان اس طرح متاثر ہوں، جیسے جسم کے ایک اعضاء کے بیمار ہونے پر پورا جسم متاثر ہوتا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'کسی کی ضرورت پر اس کی جان بچانا ہر اس شخص کا فریضہ ہے جو اس کی استطاعت رکھتا ہے۔ یہ بات میں اس لئے عرض کر رہا ہوں کہ تبلیغی جماعت سے جڑے ہوئے بیشتر افراد کے ٹیسٹ منفی آئے ہیں لیکن کچھ لوگوں کے مثبت آنے کے بعد علاج کیا گیا اور ان میں بھی الحمدللہ اکثر منفی ہو کر اپنے گھر چلے گئے۔ ان میں سے کچھ لوگ ابھی قرنطینہ میں ہیں، ایسے لوگوں کو کورونا سے مبتلا مریضوں کے لیے پلازما اور خون عطیہ کرنے کی ضرورت ہے۔'